شمالی بھارت

گستاخانہ تبصرہ پر متنازعہ سادھو نرسنگھانند کے خلاف ایف آئی آر

غازی آباد پولیس نے متنازعہ سادھو یتی نرسنگھانند کے خلاف ایک کیس درج کرلیا ہے جس نے 29 ستمبر کو لوہیا نگر میں منعقدہ ایک جلسہ میں پیغمبراسلام حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کی تھی۔

لکھنؤ: غازی آباد پولیس نے متنازعہ سادھو یتی نرسنگھانند کے خلاف ایک کیس درج کرلیا ہے جس نے 29 ستمبر کو لوہیا نگر میں منعقدہ ایک جلسہ میں پیغمبراسلام حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کی تھی۔

متعلقہ خبریں
فرضی ہوائی ٹکٹ کا استعمال، ایرپورٹ پر خاتون گرفتار
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
جمعیۃ علماء ہند ضلع جگتیال کا گستاخ رسول نرسنگھانند کی فوری گرفتاری کا مطالبہ
ریسلرس کے خلاف نفرت انگیز تقریر کیس

سب انسپکٹر ترویندرسنگھ کی شکایت پر بی این ایس کی دفعہ 302 کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی گئی۔ سیہانی گیٹ پولیس اسٹیشن ایس ایچ او سچن کمار نے بتایا کہ مبینہ نفرت انگیز تقریر کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکام نے یہ کارروائی کی۔

اس نے دسنامندر میں ایک تقریب کے دوران گستاخانہ تبصرہ کیا تھا، وہ اسی مندر کا صدر پجاری بھی ہے۔ جمیت العلماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی کی جانب سے وزیرداخلہ امیت شاہ کو ایک مکتوب روانہ کئے جانے کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی۔

مولانا نے اپنے مکتوب میں نرسنگھانند کے تبصرہ کی مذمت کی تھی اور فوری قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی نفرت انگیز تقریر سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوتی ہے اور تمام مذہبی برادریوں میں امن و احترام کی برقراری کے لئے اس ویڈیو کو فوری طور پر ہٹادینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس خط کی ایک نقل غازی آباد پولیس کمشنر کو روانہ کی تھی۔