دہلی

الیکٹورل بانڈ اسکیم‘ نرملا سیتارمن کے خلاف ایف آئی آر درج

کانگریس نے اتوار کے دن بی جے پی کو وزیرفینانس نرملا سیتارمن اور دیگر افراد کے خلاف متروک الیکٹورل بانڈس اسکیم سے متعلق شکایت پر کیس درج ہونے پر نشانہئ تنقید بنایا۔ اس نے جمہوریت کی نفی کرنے پر نرملاسیتارمن سے استعفیٰ مانگا۔

نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کے دن بی جے پی کو وزیرفینانس نرملا سیتارمن اور دیگر افراد کے خلاف متروک الیکٹورل بانڈس اسکیم سے متعلق شکایت پر کیس درج ہونے پر نشانہئ تنقید بنایا۔ اس نے جمہوریت کی نفی کرنے پر نرملاسیتارمن سے استعفیٰ مانگا۔

متعلقہ خبریں
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
الیکٹورل بانڈس ایک تجربہ، وقت ہی بتائے گا کس قدر فائدہ مندہے: جنرل سکریٹری آر ایس ایس
بہار راج بھون میں ای وی ایم ہیکرس کے ’قیام‘ کی ایس آئی ٹی تحقیقات
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
راہول گاندھی، پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کے رکن بنائے گئے

اپوزیشن جماعت نے اپنا مطالبہ دہرایا کہ ساری الیکٹورل بانڈ اسکیم کی ایس آئی ٹی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائیں۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک منوسنگھوی کے ساتھ نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ الیکٹورل بانڈس کی سازش کے ذریعہ پیسہ وصول کرنے کے 4 طریقے اختیار کئے گئے، پری پیڈ رشوت، پوسٹ پیڈ رشوت، چھاپہ کے بعد رشوت اور فرضی کمپنیوں کے ذریعہ رشوت۔ انہوں نے کہا کہ وزیر فینانس کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے، کیونکہ وہ سیاسی، قانونی اور اخلاقی لحاظ سے خطا کار ہیں۔

جئے رام رمیش نے کہا کہ ایف آئی آر عدالت کے حکم پر درج ہوئی اور کانگریس کا اِس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ابھیشیک منوسنگھوی نے بھی بی جے پی پر جمہوریت کی نفی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر فینانس اپنے بل بوتے پر یہ نہیں کرسکتیں۔ ہمیں پتہ ہے نمبر1 کون ہے اور نمبر2 کون ہے۔ یہ کام کس کے کہنے پر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے لئے مساوی میدان ضروری ہے۔

آزادانہ و منصفانہ انتخابات جمہوریت کے لئے اہم ہوتے ہیں۔ ہمارے جمہوری نظام پر یہ ایک حملہ ہے۔ انہوں نے الیکٹورل بانڈ اسکیم(ای بی ایس) کو ایکسٹار شنسٹ بی جے پی اسکیم (بی جے پی کی جبری وصولی اسکیم) قرار دیا۔ بنگلورو کی ایک عدالت کی ہدایت پر ہفتہ کے دن نرملا سیتارمن اور دیگر کے خلاف کیس درج ہوا۔

ایف آئی آر میں کرناٹک بی جے پی صدر ڈی وائی وجیندرا اور پارٹی قائد نلن کمار کتیل کا بھی نام لیا گیا ہے۔ ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ تمام ایجنسیاں اچھی طرح جانتی ہیں کہ کیسے آگے بڑھنا ہے، کیونکہ وہ گزشتہ 11 سال میں بی جے پی کے کئی سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کرچکی ہیں۔ انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یقینا عدالتوں کی نگرانی میں معروضی تحقیقات کا مطالبہ کریں گے لیکن زیادہ اہم یہ ہے کہ تحقیقات کی نگرانی یا تو سپریم کورٹ کرے یا سپریم کورٹ کی ایس آئی ٹی تحقیقات کرے۔ سپریم کورٹ نے فروری میں یہ کہتے ہوئے الیکٹورل بانڈ اسکیم ردکردی تھی کہ اس سے حق جانکاری اور اظہارِ رائے کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے جس کی ضمانت دستور نے دی ہے۔

a3w
a3w