دہلی

طالبان کی جانب سے ہندوستان میں پہلا تقرر،ممبئی میں نوجوان طالب علم سفیر نامزد

ہندوستان پڑوسی ملک کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نے 2021 میں کابل کی حکومت سنبھالی ہے۔ افغانستان کی سابق اشرف غنی حکومت کے زوال کے بعد ہندوستان نے اپنے سفیروں کو کابل اور دیگر شہروں سے واپس طلب کرلیا تھا۔

نئی دہلی: طالبان حکومت نے ہندوستان میں ایک نوجوان اکرام الدین کامل کو ممبئی میں افغانستان قونصلیٹ کا کارگزار کونسل مقرر کیا ہے۔ طالبان کی جانب سے یہ پہلا تقرر ہے۔ ہندوستان پڑوسی ملک کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نے 2021 میں کابل کی حکومت سنبھالی ہے۔ افغانستان کی سابق اشرف غنی حکومت کے زوال کے بعد ہندوستان نے اپنے سفیروں کو کابل اور دیگر شہروں سے واپس طلب کرلیا تھا۔

متعلقہ خبریں
وجئے شانتی، انتخابی مہم ومنصوبہ بندی کمیٹی، کی چیف کوآرڈینٹر مقرر
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز
مدھومیتا بشٹ کی سبکدوشی کے ساتھ، ہندوستانی بیڈمنٹن کی تاریخ کا شاندار باب ختم ہو ا

 ایک واحد سابق سفیر ہندوستان میں مقیم تھے اور انہوں نے افغانستان مشن اور قونصل خانوں کو جاری رکھا تھا۔ وزارت خارجہ کے پاکستان۔ افغانستان ڈیویژن کے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ کی زیر قیادت ایک وفد نے چند دن پہلے افغانستان کا دورہ کیا تھا اور ملا محمد یعقوب کے ساتھ بات چیت کی تھی جو طالبان کے کارگزار وزیر دفاع ہیں۔

کابل میں ہوئی اس بات چیت کے چند دن بعد یہ تقرر کیا گیا ہے۔ طالبان کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور شیرمحمد عباس ستانک زئی نے منگل کے روز کامل کے تقرر کا ایکس پر اعلان کیا۔ کامل نے 7 سال تک ہندوستان میں تعلیم حاصل کی ہے وہ دہلی میں جنوبی ایشیاء کی ایک یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کررہے ہیں۔

 وزارت خارجہ نے انہیں اسکالرشپ فراہم کی ہے، اُن کا تعلق ممبئی سے ہے اور وہ پہلے سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ہندوستان نے کوئی سرکاری ردِعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ کامل کو ہندوستان میں افغان شہریوں کیلئے کام کرنے والے افغانستانی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

ایک ذریعہ نے بتایا کہ ایک نوجوان افغانی طالب علم جس سے وزارت خارجہ واقف ہے اور جس نے 7 سال تک ہندوستان میں تعلیم حاصل کی ہے، افغان قونصل خانہ میں سفارتکار کی حیثیت سے کام کرنے کیلئے تیار ہوگیا ہے۔ جہاں تک اُس کے موقف کا سوال ہے ہمارے لئے وہ ایک افغان شہری ہے جو ہندوستان میں افغان شہریوں کیلئے کام کررہا ہے۔