حیدرآباد

میٹروٹرینوں میں اضافی کوچس شامل کرنے پر توجہ مرکوز

تاہم، حالیہ دنوں میں مسافروں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر HMRL نے پہلے مرحلے میں چار کوچز لیز پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کوچز پونے میٹرو سے بغیر انجن کے لیے جائیں گے تاکہ جلد از جلد خدمات میں شامل ہو سکیں۔

حیدرآباد: حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ (HMRL) نے بالآخر میٹرو ٹرینوں میں اضافی کوچز شامل کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ایک سال سے اضافی کوچز لانے کے دعوے کے باوجود، یہ عملی شکل اختیار نہیں کر سکے تھے۔ تاہم، HMRL نے رواں ماہ کے آخر تک نئے کوچز شہر لانے کے اقدامات کیے ہیں۔ پہلے مرحلے میں مصروف ترین روٹس کو ان کوچز کے لیے ترجیح دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
یودان 2024-25: ایل بی اسٹیڈیم، حیدرآباد میں سالانہ کھیلوں کا میلہ
میٹروریل کے مسافرین کی تعداد کو دگنا کرنے کی ضرورت: کے ٹی آر
تعمیر ملت کی جانب سے قائد ملت نواب بہادر یارجنگ کی برسی کا اہتمام
بچوں کی نشوونما کیلئے صحت مند ماحول فراہم کرنا ضروری:ثانیہ مرزا
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح

ایسی اطلاعات ہیں کہ امیرپیٹ، رائے درگم، جے بی ایس پریڈ گراؤنڈ اور سکندرآباد جیسے اسٹیشنوں پر شدید رش کو مدنظر رکھتے ہوئے چار اضافی کوچز ناگپور اور پونے میٹرو سے لیز پر لیے جائیں گے۔ روزانہ میٹرو میں سفر کرنے والے افراد کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، خاص طور پر دفتر کے اوقات میں ناگول سے رائے درگم کے راستے پر شدید ہجوم دیکھا جاتا ہے۔ کوچز کی کمی کی وجہ سے مسافر پلیٹ فارمز پر اگلی ٹرین کا انتظار کرتے ہوئے وقت ضائع کرنے پر مجبور ہیں۔

گزشتہ سال جولائی میں نئے کوچز شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، لیکن ایل اینڈ ٹی نے اس پر خاص دلچسپی نہیں دکھائی۔ پہلے ہی محدود وسائل کے ساتھ خدمات فراہم کی جا رہی تھیں، اور نئے کوچز لانے کو مشکل تصور کیا گیا۔ HMRL کی جانب سے بھی اس مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی۔ نتیجتاً، میٹرو کے آغاز کے چھ سال بعد بھی اضافی کوچز کا بندوبست نہیں ہو سکا۔

تاہم، حالیہ دنوں میں مسافروں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر HMRL نے پہلے مرحلے میں چار کوچز لیز پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ کوچز پونے میٹرو سے بغیر انجن کے لیے جائیں گے تاکہ جلد از جلد خدمات میں شامل ہو سکیں۔

اولڈ سٹی میں میٹرو لائن کی تعمیر کے سلسلے میں MIM کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے متاثرین کو میٹرو اسٹیشنز میں کاروبار کرنے کی ترجیح دینے کی درخواست کی ہے۔ پیر کو کلکٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں، 40 متاثرین کو 18.63 کروڑ روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔

اس موقع پر اویسی نے اعلان کیا کہ میٹرو پراجیکٹ کے فیز 2 کے تحت 7.5 کلومیٹر طویل چھٹے کاریڈور پر ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک تعمیراتی کام کیا جائے گا، جس پر 2,741 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ چار سال میں مکمل ہوگا، اور اسٹیشنز کو سالار جنگ میوزیم، چارمینار، شاہ علی بنڈہ، علی آباد اور فلک نما کے علاقوں میں تعمیر کیا جائے گا۔ متاثرین کو روزگار فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔ حکومت نے متاثرین کے معاوضے میں اضافے کی بھی ہدایت دی، جس کے تحت فی گز 60,000 روپے کے بجائے 81,000 روپے دیے جا رہے ہیں۔

میٹرو کے ایم ڈی این وی ایس ریڈی نے کہا کہ اولڈ سٹی میں 2,741 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید معیار پر چھٹے کاریڈور کی تعمیر کی جائے گی، جو چار سال میں مکمل ہوگی۔ کلکٹر انودیپ نے اس موقع پر کہا کہ اولڈ سٹی کی ترقی حکومت کا اہم مقصد ہے۔ تقریب میں خصوصی ڈپٹی کلکٹر سورن لتا، آر ڈی او راما کرشنا اور جی ایچ ایم سی کے عہدیداران بھی موجود تھے۔