حیدرآباد میں جی ایچ ایم سی کنٹریکٹرس کا احتجاج
احتجاج کیلئے پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر انہوں نے لبرٹی علاقہ میں امبیڈکر کے مجسمہ کے قریب دھرنا دیا۔ وہاں سے جب احتجاجیوں نے جی ایچ ایم سی دفتر جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
حیدرآباد: گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے کنٹریکٹرس نے آج بلدی اجلاس کے موقع پرجی ایچ ایم سی ہیڈکوارٹرس کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی۔ بی جے پی کے کئی کارپوریٹرس نے احتجاج کرنے والے کنٹریکٹرس کی حمایت کی۔
احتجاج کیلئے پولیس کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر انہوں نے لبرٹی علاقہ میں امبیڈکر کے مجسمہ کے قریب دھرنا دیا۔ وہاں سے جب احتجاجیوں نے جی ایچ ایم سی دفتر جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
کنٹریکٹرس نے شکایت کی کہ جی ایچ ایم سی انہیں نئے قواعد سے پریشان کر رہی ہے۔ انہوں نے 800 کروڑ روپے کے زیر التواء بلوں کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج کے دوران پولیس اور احتجاجیوں میں بحث وتکرار ہوگئی اور احتجاج کے سبب کچھ دیر کیلئے حالات کشیدہ ہوگئے۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے احتجاجیوں نے کہاکہ کوالٹی کنٹرول، فرسٹ پارٹی، سکنڈ پارٹی، تھرڈ پارٹی، فورتھ پارٹی، ورک ماڈیول کے سلسلہ میں نئے قواعد نافذ کرتے ہوئے ان کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ چھوٹے کنٹریکٹرس ہیں، ان کے بقایہ جات واجب الادا ہیں جو مرمت کے کام انجام دیتے ہیں۔ نئے قواعد نافذ کرتے ہوئے ان کو ہراساں کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔
بلز کی عدم ادائیگی کے نتیجہ میں چھوٹے کنٹریکٹرس کیلئے گھر چلانا مشکل ہوتا جارہا ہے۔