مذہب

تکمیل ناظرہ پر استاذ کو ہدیہ

ناظرہ قرآن کی تکمیل پر ہدیہ کرنا ضروری نہیں ، شریعت میں اس کی کوئی اہمیت نہیں، ہاں اگر آپ بہ طور خود اس مسرت کے موقع پر کوئی تحفہ دینا چاہیں تو اس میں کچھ قباحت بھی نہیں ہے

سوال:- ہمارے بچے نے ناظرہ قرآن کی تکمیل کی ہے ، کیا مولوی صاحب کو ہدیہ کرنا ضروری ہے ؟ کہتے ہیں کہ اگر ہدیہ نہ کریں تو بچہ آئندہ ختم ِقرآن کرکے کسی مرحوم کو بخش نہیں سکتا ، کیا یہ صحیح ہے ؟( عبد المقیت،بیدر)

متعلقہ خبریں
شبِ براءت مقبولیت ِدعاء و استغفار کی رات
ماہ شعبان کی فضیلت اور اس کے اعمال
کیا گری ہوئی چیز کو اٹھا کر استعمال کرسکتے ہیں ؟
شب برأت مغفرت کی رات
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

جواب:- ناظرہ قرآن کی تکمیل پر ہدیہ کرنا ضروری نہیں ، شریعت میں اس کی کوئی اہمیت نہیں، ہاں اگر آپ بہ طور خود اس مسرت کے موقع پر کوئی تحفہ دینا چاہیں تو اس میں کچھ قباحت بھی نہیں ہے، بشرطیکہ ان کی طرف سے مطالبہ نہ ہو ، ہاں جو اجرت اور تعلیمی فیس مقرر تھی وہ دینا ضروری ہے ،

یہ بات بالکل غلط اور بے اصل ہے کہ اگر بچہ اپنے استاذ کو ہدیہ نہ دے تو آئندہ وہ قرآن پڑھ کر ایصال ثواب نہیں کرسکتا ، جو حضرات ایصال ثواب کے قائل ہیں، اور یہی مسلک جمہور امت کا ہے ،

ان کے نزدیک ایصال ثواب کے درست ہونے کے لئے ایسی کوئی شرط نہیں، اس طرح کی باتیں محض جہالت اور ناواقفیت کی وجہ سے عوام میں مشہور ہوجاتی ہیں ، اور چل پڑتی ہیں، ایسی غلط فہمیوں سے لوگوں کو بچانے کی کوشش کریں ۔