حیدرآباد

اندراماں انڈولو اسکیم، ذاتی زمین رکھنے والوں کو حکومت دے گی 5 لاکھ روپئے

اس حوالے سے کچھ وضاحت سامنے آئی ہے کہ جن لوگوں کے پاس کوئی ذاتی پلاٹ نہیں ہے یا جو سرکاری یا نجی خالی زمینوں پر غیر قانونی جھگیاں بنا کر رہ رہے ہیں، انہیں پہلے مرحلے میں مکان ملنے کا امکان نہیں ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں جو لوگ ذاتی پلاٹ رکھتے ہیں، وہ اندرا اماں ہاؤسنگ اسکیم کیلئے درخواست دے سکتے ہیں۔ محکمہ ہاؤسنگ کے حکام نے واضح کیا کہ اہل امیدواروں کا انتخاب حکومت کی طرف سے مقرر کردہ مالی اور دیگر شرائط کے مطابق کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پہلے مرحلے میں ان افراد کو مکانات دینے کا فیصلہ کیا ہے جو ذاتی پلاٹ رکھتے ہیں لیکن گھر نہیں بنا سکے، یا وہ جو کچّے مکانات میں رہ رہے ہیں۔ شہری علاقوں میں کئی غریب اور متوسط طبقے کے لوگ شہر کے مضافات میں پلاٹ خرید چکے ہیں لیکن معاشی مسائل کی وجہ سے مکانات تعمیر کرنے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے وہ کرایہ کے مکانات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

ابھی تک شہری غریبوں کیلئے حکومت نے واضح رہنما اصول جاری نہیں کیے، جس کی وجہ سے یہ الجھن پیدا ہو رہی تھی کہ کیا سٹی ایریا میں پلاٹ رکھنے والے لوگ اس اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں یا نہیں۔

 اس حوالے سے کچھ وضاحت سامنے آئی ہے کہ جن لوگوں کے پاس کوئی ذاتی پلاٹ نہیں ہے یا جو سرکاری یا نجی خالی زمینوں پر غیر قانونی جھگیاں بنا کر رہ رہے ہیں، انہیں پہلے مرحلے میں مکان ملنے کا امکان نہیں ہے۔

"نہ صرف شہروں اور قصبوں میں بلکہ کہیں بھی پلاٹ رکھنے والے افراد ‘اندراماں انڈولوکے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ حکومت کے طے کردہ ضوابط کے مطابق اہل امیدواروں کو منتخب کیا جائے گا۔ پلاٹ کی سائز کچھ بھی ہو، لیکن مکان کی تعمیر مخصوص رقبہ کے اندر ہی کرنی ہوگی۔ اگر مکان کی منظوری ملتی ہے تو حکومت مرحلہ وار 5 لاکھ فراہم کرے گی۔ البتہ، جن لوگوں کے پاس کوئی ذاتی پلاٹ نہیں ہے، انہیں پہلے مرحلہ میں مکان نہیں ملے گا۔ اس پر حکومت کو مزید فیصلہ کرنا ہوگا۔”