حج 2023، بدانتظامی کیلئے وزارت اقلیتی امور ذمہ دار: پرسنل لا بورڈ
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام مکتوب میں الزام عائد کیا کہ بدانتظامی کی وجہ سے ملک بھر کے عازمین حج مکہ اور مدینہ میں متاثر ہوئے ہیں اور مرکزی وزارت ِ اقلیتی امور اس کے لئے ذمہ دارہے۔
لکھنو: مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری معین احمد نے کہا کہ حج 2023 میں بدانتظامیوں اور عازمین حج کو پہنچی تکالیف کے لئے وزارت اقلیتی امور ذمہ دار ہے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام مکتوب میں الزام عائد کیا کہ بدانتظامی کی وجہ سے ملک بھر کے عازمین حج مکہ اور مدینہ میں متاثر ہوئے ہیں اور مرکزی وزارت ِ اقلیتی امور اس کے لئے ذمہ دارہے۔
انہوں نے اعلیٰ سطح پر معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ معین احمد نے کہا کہ درخواستوں کی اجرائی سے لے کر حجاج کی وطن واپسی تک ساری ذمہ داری حج کمیٹی آف انڈیا کی ہوتی ہے۔ بدانتظامی کی واحد وجہ حج کمیٹی آف انڈیا کے کام کاج میں وزارت ِ اقلیتی امور کی غیرضروری مداخلت ہے۔
اعلیٰ سطح پر انکوائری کے بعد مناسب کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ یہ مسئلہ لوک سبھا الیکشن سے عین قبل پیدا ہوا ہے۔ حج 2023کے اعلان میں تقریباً 4 ماہ کی تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے ہر چیز میں تاخیر ہوئی۔
معین احمد نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے حلقہ وارانسی سے ساری پروازیں منسوخ ہوئیں جس کی وجہ سے وارانسی اور متصل اضلاع کے 3 ہزار عازمین حج کو لکھنو سے روانہ ہونا پڑا۔