ہندو لوگ صرف 3 مقامات مانگ رہے ہیں:یوگی
وارانسی کی گیان واپی مسجد پر تنازعہ میں شدت کے ساتھ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے آج کہا کہ ہندو لوگ صرف تین مقامات ایودھیا، کاشی اور متھرا پر دعویٰ پیش کررہے ہیں۔
لکھنؤ: وارانسی کی گیان واپی مسجد پر تنازعہ میں شدت کے ساتھ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے آج کہا کہ ہندو لوگ صرف تین مقامات ایودھیا، کاشی اور متھرا پر دعویٰ پیش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندو یہ مقامات اس لئے مانگ رہے ہیں کیونکہ یہ ”وشست استھل“ (اہم مقامات) ہیں۔ یہ غیرمعمولی مقامات ہیں اور ہم انہیں کسی عام مقام جیسا نہیں سمجھ سکتے۔
چیف منسٹر نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایودھیا کی طرح جہاں ہندوؤں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مندر کو تباہ کرنے کے بعد مسجد بنائی گئی ہے، وارانسی کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عیدگاہ کے لئے بھی عدالتوں میں مقدمات دائر کئے جارہے ہیں۔
ہندوؤں نے ریکارڈس کے حوالہ سے کہا ہے کہ گیان واپی جو قدیم کاشی وشواناتھ مندر سے متصل ہے اور شاہی عیدگاہ مسجد جو کرشنا جنم استھان کے قریب واقع ہے، مندروں کو تباہ کرنے کے بعد تعمیر کئے گئے تھے۔
یوگی نے کہا کہ آج ہندو ان تین مقامات کے لئے سوال کررہے ہیں لیکن ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اور جب اس میں سیاست بھی شامل ہوجاتی ہے تو پھوٹ پڑ جاتی ہے اور تنازعہ پیدا ہوجاتا ہے۔
چیف منسٹر نے مزید کہا کہ عوام نے رام مندر کی تعمیر کے بعد ایودھیا میں منایا گیا جشن دیکھا۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ کاشی اور متھرا کے لئے مطالبات جاری رہیں گے۔