شمالی بھارت

بی جے پی لیڈر دیپک جوشی بہت جلد ہوسکتے ہیں کانگریس میں شامل

آج ان کی اہلیہ کی برسی ہے اور وہ کل یہاں کمل ناتھ سے ملاقات کے بعد باضابطہ طور پر کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ جوشی شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت میں سال 2018 سے پہلے تکنیکی تعلیم کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

بھوپال: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق ایم ایل اے اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کیلاش جوشی کے بیٹے دیپک جوشی ہفتہ کو یہاں ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ کے سامنے باضابطہ طور پر کانگریس کی رکنیت اختیار کر سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
تھیٹر میں رکن اسمبلی کی ویڈیوز اور تصاویر لینے والے پجاری کے خلاف پولیس اور اسپیکر سے شکایت

دیواس ضلع کے باگلی اور ہاٹ پیپلیہ سے ایم ایل اے رہ چکے مسٹر جوشی کافی دنوں سے ریاستی بی جے پی تنظیم سےناراض تھے اور انہوں نے یکم مئی کو عوامی طور پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے کا اشارہ دیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی تنظیم کی طرف سے انہیں منانے کی کوششیں کی گئیں، لیکن وہ کانگریس میں شامل ہونے کے اپنے فیصلے پر قائم نظر آ رہے ہیں۔

 آج ان کی اہلیہ کی برسی ہے اور وہ کل یہاں کمل ناتھ سے ملاقات کے بعد باضابطہ طور پر کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ جوشی شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت میں سال 2018 سے پہلے تکنیکی تعلیم کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

ریاستی کانگریس کے ذرائع کے مطابق مسٹر دیپک جوشی کاپارٹی میں آنا طے ہوگیا ہے۔ وہ پہلے ہی مسٹر کمل ناتھ سے مل چکے ہیں اور ہفتہ کو باضابطہ طور پر کانگریس میں شامل ہوں گے۔ دریں اثنا جوشی سے آج ان کے موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ بند پایا گیا۔ تاہم کل دیر شام یہاں میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کانگریس میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعادہ کیا۔

دوسری طرف ریاستی بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ جوشی بی جے پی کے سینئر لیڈر، سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی کیلاش جوشی کے بیٹے ہیں۔ وہ پارٹی کے ایم ایل اے رہے اور دیگر ذمہ داریاں بھی نبھائیں۔ پارٹی نے انہیں بہت کچھ دیا ہے اور تمام اہم سینئر لیڈران نے حالیہ دنوں میں ان سے بات چیت کی ہے لیکن وہ مطمئن نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پوری تیاری میں ہے اور اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لئے بھی تیار ہے۔

اس دوران سمجھا جا رہا ہے کہ مسٹر دیپک جوشی کانگریس میں شامل ہونے کے بعد دیواس ضلع کی ہاٹ پیپلیہ اسمبلی سیٹ سے آئندہ اسمبلی انتخابات لڑ سکتے ہیں۔ دوسری طرف سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس انہیں بی جے پی پر اسٹریٹجک حملے کے طور پر استعمال کرے گی۔ مسٹر دیپک جوشی کے والد اور جن سنگھ کے بانیوں میں سے ایک کیلاش جوشی اس ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور ان کی شبیہ بہت صاف ستھرے اور ایماندار شخص کی رہی ہے۔