حیدرآباد سائبر کرائم پولیس کا اسدالدین اویسی کی جعلی اے آئی تصویر پر مقدمہ درج
سائبر کرائم پولیس نے عوام کو سختی سے متنبہ کیا ہے کہ ایسی جعلی، مارفڈ یا اے آئی سے تیار کردہ تصاویر یا ویڈیوز پر یقین نہ کریں اور نہ ہی انہیں شیئر، فارورڈ یا گردش میں لائیں۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ گمراہ کن مواد بنانے، پوسٹ کرنے یا جان بوجھ کر آگے بڑھانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حیدرآباد: حیدرآباد سائبر کرائم پولیس نے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے رکنِ پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی سے متعلق گردش کرنے والی اے آئی سے تیار کردہ افسوسناک اور گمراہ کن تصویر کے معاملے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ تصویر مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے تیار کی گئی، جسے ایڈیٹ اور مارف کرکے سوشل میڈیا پر جان بوجھ کر غلط فہمی پھیلانے اور عوام کو گمراہ کرنے کے مقصد سے وائرل کیا گیا۔
یہ کارروائی اے آئی ایم آئی ایم کے سوشل میڈیا ایڈمنسٹریٹر محمد عرفان خان کی جانب سے داخل کی گئی شکایت کے بعد عمل میں لائی گئی۔ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت بی این ایس (BNS) اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سائبر کرائم پولیس نے عوام کو سختی سے متنبہ کیا ہے کہ ایسی جعلی، مارفڈ یا اے آئی سے تیار کردہ تصاویر یا ویڈیوز پر یقین نہ کریں اور نہ ہی انہیں شیئر، فارورڈ یا گردش میں لائیں۔ پولیس نے واضح کیا ہے کہ گمراہ کن مواد بنانے، پوسٹ کرنے یا جان بوجھ کر آگے بڑھانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محمد عرفان نے حیدرآباد سٹی پولیس کا بروقت اقدام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ غیر مصدقہ اور فیک ڈیجیٹل مواد پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ غلط معلومات اور اے آئی سے تیار کردہ جعلی مواد کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور قانون کے مطابق ملوث افراد کے خلاف کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔