تعلیم و روزگار

اردو یونیورسٹی میں ”اوپن مائک“ کا انعقاد

معراج احمد، کلچرل کوآرڈینیٹر نے کہا کہ اوپن مائک پروگرام طلبہ کو اپنی چھپی ہوئی صلاحیتیں اجاگر کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کا مقصد یونیورسٹی میں موجود ”ہیروں“ کو تلاش کرنا ہے۔

حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، ڈرامہ کلب کے زیر اہتمام ”اگنائٹڈ مائنڈس“ (روشن دماغ) سلسلے کے تحت ماہ لقا بائی چندا ایمفی تھیئٹر میں اوپن مائک پروگرام کا ہفتے کی شام انعقاد عمل میں آیا۔

اس پروگرام میں طلبہ نے مزاحیہ خاکے، ڈرامے، قصہ گوئی، لوک گیت وغیرہ پیش کیے۔

معراج احمد، کلچرل کوآرڈینیٹر نے کہا کہ اوپن مائک پروگرام طلبہ کو اپنی چھپی ہوئی صلاحیتیں اجاگر کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کا مقصد یونیورسٹی میں موجود ”ہیروں“ کو تلاش کرنا ہے۔

اس کے تحت انہیں ہندوستان کی متنوع ثقافتوں کو پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر ماہ کے پہلے سنیچر کو ایمفی تھیئٹر میں یہ پروگرام منعقد کیا جاتا ہے۔

پروگرام کی ابتداءمیں فاطمہ سجدہ خانم نے نظم ”اے رائڈ ٹو ہیون“ (جنت کی سیر) سنائی، اشرف نے مزاحیہ خاکہ، متین اشرف نے ”لامکاں“ کے زیر عنوان کہانی ، طلحہ منان ”اسیروں کے نام“ نظم ، مظہر اور مصباح نے ”فلاپ شو“ کامیڈی ایکٹ پیش کیا۔

عبدالقادر نے مونو ایکٹنگ کے ذریعے طلبہ میں خود کشی کے رجحانات پر روشنی ڈالی۔ ابرار اور کُمیل خان نے کامیڈی آئٹم پیش کرتے ہوئے ماحول کو قہقہہ بردوش کردیا۔ سہراب عالم نے بہاری چرواہے کا لوک گیت پیش کیا۔

آخر میں ڈرامہ کلب کے فنکاروں نے موبائل کے حد سے زیادہ استعمال پر ایک خاکہ اسٹیج کیا۔