حیدرآباد

حیدرآباد: ترکاریوں کی قیمتوں میں اضافہ، عوام کو سخت مشکلات

حکومت کی جانب سے قائم کردہ رعیتو بازار بھی عوام کو راحت پہنچانے سے قاصر ہیں۔ ہول سیل اور ریٹیل دونوں محاذوں پر ترکاری کی اضافی قیمتوں نے عوام پر اضافی بوجھ عائد کیا ہے۔ حیدرآباد اور کئی اضلاع میں ٹماٹر کی قیمت فی کیلو 100 روپئے ہوچکی ہے۔

حیدرآباد اور تلنگانہ کے اضلاع میں گذشتہ کئی دن سے ترکاریوں کی قیمت میں اضافہ کے نتیجہ میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ غریب اور متوسط طبقات کے ماہانہ اخراجات میں اضافہ کے نتیجہ میں کئی خاندانوں کو ترکاری کے استعمال میں کمی یا پھر اسے ترک کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

حکومت کی جانب سے قائم کردہ رعیتو بازار بھی عوام کو راحت پہنچانے سے قاصر ہیں۔ ہول سیل اور ریٹیل دونوں محاذوں پر ترکاری کی اضافی قیمتوں نے عوام پر اضافی بوجھ عائد کیا ہے۔ حیدرآباد اور کئی اضلاع میں ٹماٹر کی قیمت فی کیلو 100 روپئے ہوچکی ہے۔

اتوار کے دن ٹماٹر ریٹیل مارکٹ میں 80 روپئے فی کیلو فروخت کیا گیا تھا لیکن اچانک 20 روپئے کا اضافہ ہوگیا۔ عام طور پر ٹماٹر کی قیمت 20 تا 40 روپئے کے درمیان ہوتی ہے لیکن گذشتہ چند ہفتوں سے قیمتوں میں بتدریج اضافہ درج کیا گیا۔

گذشتہ ہفتہ ٹماٹر کی قیمت 50 روپئے فی کیلو تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی سطح پر ٹماٹر کی کاشت میں کمی کے نتیجہ میں قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ غیر موسمی بارش اور ژالہ باری نے بھی ترکاری کی فصلوں کو نقصان پہنچایا۔

بتایا جاتا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافہ کے نتیجہ میں ترکاری کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ تلنگانہ کو آندھرا پردیش کے چتور، مدن پلی کے علاوہ مہاراشٹرا کے اورنگ آباد اور کرناٹک کے علاقوں سے ٹماٹر منتقل کیا جارہا ہے۔

ریٹیل مارکٹ میں ہری مرچ کی قیمت 120 روپئے فی کیلو ہوچکی ہے۔ دیگر ترکاریوں جیسے بھینڈی، مختلف پھلیاں اور دیگر اقسام کی ترکاریوں کی قیمت 60 تا 80 روپئے فی کیلو ہوچکی ہے۔ پتے والی ترکاریوں اور کوتمیر، پودینہ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوچکا ہے