حیدرآباد

حیدرآباد: محبت رسول ﷺ کا حقیقی پیمانہ اطاعت و احترام ہے، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ اطاعت رسول ﷺ ہی محبت رسول ﷺ کا مظہر ہے اور یہ ہی وہ پیمانہ ہے جس سے کسی مسلمان کے ایمان کو ماپا جا سکتا ہے۔

حیدرآباد: مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ اطاعت رسول ﷺ ہی محبت رسول ﷺ کا مظہر ہے اور یہ ہی وہ پیمانہ ہے جس سے کسی مسلمان کے ایمان کو ماپا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

انہوں نے مزید کہا کہ حبِ رسول ﷺ کے تقاضوں میں سب سے اہم تقاضا نبی اکرم ﷺ کا ادب و احترام کرنا اور آپ ﷺ کی محبت کرنا ہے۔ جہاں اللہ کی اطاعت فرض ہے، وہاں رسول اللہ ﷺ کی اطاعت بھی لازمی ہے۔

مولانا صابر پاشاہ نے بیان کیا کہ عشق مصطفی ﷺ وہ واحد معیار ہے جس سے مومن اور منافق میں فرق واضح ہوتا ہے۔ دنیا و آخرت میں کامیابی اطاعت رسول ﷺ اور اتباع سنت ﷺ میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ محبت رسول ﷺ کا تقاضا یہ ہے کہ آپ ﷺ کی ہر سنت، طریقہ، طرز عمل اور سوچ سے محبت کی جائے۔

خطیب نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث نقل کرتے ہوئے کہا:
"اے پیارے بیٹے! اگر تم صبح اور شام اس حال میں کرو کہ دل میں کسی ایک آدمی کے لیے بھی کھوٹ نہ رہے تو کر گزرو۔ کیونکہ یہ میری سنت ہے اور جس نے میری سنت سے محبت کی، گویا اس نے مجھ سے محبت کی، اور جس نے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔” (مشکوٰہ المصابیح، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ)

انہوں نے بتایا کہ محبت رسول ﷺ صرف آسان عبادات جیسے نماز، روزہ، مسواک، صفائی وغیرہ تک محدود نہیں بلکہ حضور ﷺ کے تمام اوصاف، عادات اور نفسیات کو اختیار کرنا بھی ضروری ہے۔ حقیقی محبت کا معیار یہ ہے کہ غیر اختیاری جذبات جو مخالف کے لیے دل میں موجود ہوں، حضور ﷺ کی سیرت و سنت کے خلاف نہ ہوں۔

مولانا صابر پاشاہ نے مزید کہا کہ حکمِ رسول ﷺ کی پیروی تو شرعاً واجب ہے، لیکن محبت رسول ﷺ کا کمال یہ ہے کہ حضور ﷺ کی رضا اور خواہش کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے صحابہ کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ کی پسند و ناپسند کی خاطر صحابہ نے اپنے مال و جائداد، مکان، اور دیگر وسائل قربان کیے، اور یہ تمام اعمال محبت رسول ﷺ کی عمدہ مثالیں ہیں۔

انہوں نے آخر میں زور دیا کہ دین محمدی ﷺ کی ترویج و اشاعت، اس کی نصرت اور ہر محاذ پر اس کی سربلندی کے لیے دل و جان سے تعاون کرنا بھی محبت رسول ﷺ کا لازمی تقاضا ہے، اور مومن کی زندگی کا مقصد دین کی سربلندی ہونا چاہیے۔