امریکہ و کینیڈا

برطانیہ میں چُھرے اور چاقو رکھنے پر پابندی، خلاف ورزی پر سخت سزا

برطانیہ نے ملک بھر میں سخت قانون نافذ کرتے ہوئے تیز دھار چھُرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جب کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

لندن: حکومت برطانیہ نے ملک بھر میں سخت قانون نافذ کرتے ہوئے تیز دھار چھُرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں
77 سال بعد، ہائی کورٹ نے 2 فلیٹوں کا قبضہ 93 سالہ مالک کے حوالے کرنے کی ہدایت کی

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکومت برطانیہ نے ملک بھر میں سخت قانون نافذ کرتے ہوئے تیز دھار چھُرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے جب کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے برطانوی وزارت داخلہ کی جانب سے ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم زومبی اسٹائل چُھروں اور خنجروں پر پابندی عائد کر رہے ہیں اور پولیس کو نئے اختیارات دیے جارہے ہیں جس کے تحت چُھرے اور خنجر رکھنے اور فروخت کرنے پر دو سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ نے اپنے اسی بیان میں سخت تنبیہہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر آپ انسانی جانوں کو دھمکائیں گے تو یاد رکھیں یہ سزا (دو سال قید) جو آپ پڑھ رہے ہیں آپ کے لیے آخری نہیں ہوگی۔

نئے قوانین کے مطابق پولیس کو دیے گئے اختیارات کے تحت سکیورٹی اہلکار کسی بھی پرائیویٹ یا پبلک پراپرٹی سے ایسے ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں لے سکتے ہیں جن کا استعمال سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔

برطانوی حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کا مقصد جرائم میں کمی لانا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جرائم میں کمی لا کر زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔

برطانوی پولیسنگ منسٹر کرس فلپس کا کہنا ہے کہ ہمیں ان غنڈوں، جو ان خطرناک ہتھیاروں کا استعمال تشدد یا لوگوں کو ڈرانے کے لیے کرتے ہیں کو ہر صورت میں روکنا ہو گا اور ان میں ملوث افراد کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا ہوگا۔