مسلم ہیڈ ماسٹر کو ہٹانے پانی میں زہر ملانے کا واقعہ۔ سرکاری اسکول کے کئی طلباء بیمار (ویڈیوز)
کرناٹک کے ضلع بیلگاوی کے ہلی کٹی گاؤں کے ایک سرکاری پرائمری اسکول میں پینے کے پانی کے ٹینک میں زہر ملانے کے الزام میں 3 افراد بشمول دائیں بازو کے گروپ لیڈر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بنگلورو (منصف نیوز ڈیسک) کرناٹک کے ضلع بیلگاوی کے ہلی کٹی گاؤں کے ایک سرکاری پرائمری اسکول میں پینے کے پانی کے ٹینک میں زہر ملانے کے الزام میں 3 افراد بشمول دائیں بازو کے گروپ لیڈر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ حرکت مبینہ طور پر اسکول کے مسلم ہیڈ ماسٹر کو پھنسانے اور ان کے تبادلہ کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم ساگر پاٹل نے جو دائیں بازو کے ہندو گروپ شری رام سینا کا تعلقہ صدر ہے، دیگر 2 افراد کے ساتھ مل کر پانی کے ٹینک میں زہر ملایا، جسے اسکولی طلباء استعمال کرتے ہیں۔
اس کا مقصد مذہبی تعصب تھااور اس علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی یہ ایک کوشش تھی۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ تقریباً 2 ہفتے پہلے منظر عام پر آیا جب آلودہ پانی پینے کے بعد کئی طلباء بیمار ہوگئے۔ اسی دوران کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی اور تمام متاثرہ طلباء صحت یاب ہوچکے ہیں۔
تینوں ملزمین کے خلاف عوامی سلامتی کو خطرہ میں ڈالنے اور دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس واقعہ پر ردّ ِ عمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر کرناٹک سدا رامیا نے اس حرکت کی کڑی مذمت کی اور اسے مذہبی نفرت اور عدم روا داری کے سبب کیا جانے والا ایک شرمناک جرم قرار دیا۔
🚨 This is what India has been turned into in the last 11 years of @narendramodi
— News Trajectory (@NewsTrajectory_) August 3, 2025
3 goons of right wing put poison in the water tank of a government school in Karnataka so that they can out blame of the headmaster.
Did Headmaster do anything wrong? No, it’s just because he is… pic.twitter.com/UvLXZGYxV4
ایکس پر تحریر کردہ پوسٹ میں سدا رامیا نے اسے مذہبی تعصب اور بنیاد پرستی پر مبنی انتہائی بہیمانہ حرکت قرار دیا۔ اپنے بیان میں سدا رامیا نے کہا کہ ضلع بیلگاوی کے تعلقہ ساوادتی میں واقع دیہات ہلی کٹی کے گورنمنٹ اسکول کے ہیڈ ماسٹر کا تعلق مسلم فرقہ سے ہے۔
ان کا تبادلہ کرنے بغض کی نیت سے طلباء کے پینے کے پانی میں زہر ملانے کے لئے شری رام سینا کے تعلقہ صدر ساگر پاٹل اور دیگر دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ 15 دن قبل پیش آیا جس کے دوران کئی بچے بیمار ہوگئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔