جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں یوم آزادی کی پروقار تقریب
جامعہ راحت عالم للبنات کے زیر انتظام ’’مورل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی‘‘ میں آج صبح ساڑھے نو بجے یوم آزادی کی تقریب جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی۔ پروگرام کا آغاز پرچم کشائی سے ہوا، اس موقع پر طالبات نے ترنگے کی نمائندگی کرتے ہوئے تین رنگوں کے دوپٹے زیب تن کر رکھے تھے۔
حیدرآباد: جامعہ راحت عالم للبنات، عنبرپیٹ کے زیرِ اہتمام ’’مورل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی‘‘ میں یومِ آزادی کی پُرجوش تقریب منعقد کی گئی۔ پروگرام کا آغاز صبح ساڑھے نو بجے پرچم کشائی سے ہوا، جس میں طالبات نے ترنگے کی نمائندگی کرتے ہوئے مخصوص دوپٹے زیب تن کر رکھے تھے۔
اس موقع پر طالبات رخسار، رقیہ، سمیہ اور زرینہ نے ملی نغمے پیش کیے، جبکہ ثمرین بیگم اور ثناء نے اردو اور انگریزی میں تقاریر کیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ اسسٹنٹ انجینئر و عالمہ سیدہ صدف نے کہا کہ آزادی کی بیداری اور اس کے لیے قربانیاں دینے میں مسلمانوں بالخصوص علماء کرام نے غیر معمولی کردار ادا کیا۔ انگریزوں نے اس جدوجہد میں پیش پیش رہنے والے علماء کو کالے پانی کی سزا دی اور ہزاروں کو پھانسی کے پھندوں پر لٹکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ 1857ء کی پہلی جنگِ آزادی میں ناکامی کے باوجود مسلمان پست ہمت نہیں ہوئے اور مکمل آزادی تک اپنے ہم وطنوں کے ساتھ محاذ پر ڈٹے رہے۔ انہوں نے خواتین کے کردار کو بھی اجاگر کیا جو جدوجہد آزادی میں پیش پیش رہیں۔
نگرانِ جلسہ ڈاکٹر رفعت سیما نے اپنی تقریر میں حضرت محل، بی اماں، ثریا طیب جی اور دیگر محب وطن مسلم خواتین کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان خواتین نے آزادی کی تاریخ میں ناقابلِ فراموش نقوش چھوڑے۔ انہوں نے کہا کہ یومِ آزادی صرف خوشی کا دن نہیں بلکہ اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد کرنے اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کا موقع بھی ہے۔
تقریب کے اختتام پر ملک میں امن و امان، عدل و انصاف، خوشحالی کے قیام اور ناانصافی و تعصب کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں، جبکہ شہداء آزادی کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔