امریکہ و کینیڈاقومی
ٹرینڈنگ

ہندوستانی امریکی طالبہ کو کانوکیشن سے روک دیا گیا، فلسطین کی حمایت پر کیمپس میں داخلہ بھی ممنوع (ویڈیو)

میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی(ایم آئی ٹی) کی ایک ہندوستانی امریکی طالبہ کو اپنی تقریر میں غزہ جنگ کی مذمت کرنے پر گریجویشن سیریمنی میں شرکت سے روک دیا گیا۔

نیویارک (پی ٹی آئی) میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی(ایم آئی ٹی) کی ایک ہندوستانی امریکی طالبہ کو اپنی تقریر میں غزہ جنگ کی مذمت کرنے پر گریجویشن سیریمنی میں شرکت سے روک دیا گیا۔ میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ ایم آئی ٹی میں 2025 کی کلاس پریسیڈنٹ ویموری میگھا اُن طلبا کی فہرست میں نیا اضافہ ہے جنہیں غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاج کرنے پر ڈسپلن شکنی کی کارروائی کا سامنا ہے۔ میگھا نے سی این این سے کہا کہ اس کی تقریر کے بعد یونیورسٹی کے ذمہ داروں نے اسے اطلاع دی کہ وہ جمعہ کو ڈگری لینے کی تقریب میں شرکت نہیں کرسکتی۔

یہ ایونٹ مکمل ہونے تک وہ کیمپس میں قدم نہیں رکھ سکتی۔ ایم آئی ٹی ذمہ داروں نے توثیق کی کہ انہوں نے میگھا کو انڈرگریجویٹ سیریمنی میں شرکت سے روک دیا ہے۔ میگھا کو ڈگری مل جائے گی۔ اس لڑکی کی پرورش جارجیا میں ہوئی ہے۔

جمعرات کے دن کیمبرج میساچوسٹس کی تقریب میں اس نے فلسطینیوں نے اظہارِ یگانگت کیا تھا۔ اس نے اسرائیل کے ساتھ یونیورسٹی کے تعلقات پر تنقید کی تھی۔ ایم آئی ٹی ترجمان نے سی این این سے کہا کہ ویموری میگھا نے جمعرات کے دن جو تقریر کی وہ‘ وہ تقریر نہیں تھی جو اسے پیشگی دی گئی تھی۔

میگھا کے باپ نے بتایا کہ میگھا کو اطلاع دی گئی ہے کہ اسے اس کا ڈپلوما ذریعہ ڈاک مل جائے گا۔ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنس نے یونیورسٹی کے فیصلہ کی مذمت کی ہے۔ اس نے کہا کہ ایم آئی ٹی کو تعلیمی آزادی اور اپنے طلبا کی آراء کا احترام کرنا چاہئے۔

نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے والوں اور فلسطینی انسانیت کی حمایت کرنے والوں کو سزا نہیں دینی چاہئے۔ کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنس کی ڈائرکٹر میساچوسٹس طاہرہ امتہ الودود نے ایک بیان میں یہ بات کہی۔