مہاراشٹرا

ریزرویشن احتجاج میں شدت، کئی مقامات پر توڑپھوڑ

مراٹھا ریزرویشن کے حصول کیلئے جرنگے پاٹل کی جانب سے شروع کی گئی تحریک اب تشدد میں تبدیل ہوتی جارہی ہے۔ حکومت پر دباؤ بنانے سکھل مراٹھا سماج کی جانب سے پرتشدد احتجاج کیا جارہاہے۔

ناندیڑ: مراٹھا ریزرویشن کے حصول کیلئے جرنگے پاٹل کی جانب سے شروع کی گئی تحریک اب تشدد میں تبدیل ہوتی جارہی ہے۔ حکومت پر دباؤ بنانے سکھل مراٹھا سماج کی جانب سے پرتشدد احتجاج کیا جارہاہے۔

کئی مقامات پر سیاسی پارٹیوں کے قائدین کی گاڑیاں اور ان کے مکانوں کو نذر آتش کردیا گیا جبکہ جگہ جگہ چکا جام آندولن کر کے ہائی وے کا ٹرافک بھی بند کیا جارہا ہے۔

حالات پر قابو پانے ضلع کلکٹر ناندیڑ نے ہائی وے اور دیگر سبھی سڑکوں پر دفعہ 144 نافذ کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔ بیڑ میں انتظامیہ نے پرتشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے سنچاربندی لگادی ہے۔ ب

یک وقت چار سے زائد افراد جمع ہوتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اسی طرح مراٹھواڑہ کے کئی اضلاع میں بس سرویس بند کردی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ناندیڑ کے اردھا پور میں مراٹھا سماج سے تعلق رکھنے والے سنتوش گوانے نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے اپنے جسم کے نصف حصہ کو زمین میں دفن کر کے احتجاج شروع کردیا ہے۔ اسی طرح ناندیڑ کے ضلع کلکٹر دفتر کے سامنے منوج جرنگے پاٹل کی حمایت میں زنجیری بھوک ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اس ہڑتال میں شامل ہونے کے لئے روزانہ ضلع کے کسی نہ کسی گاؤں سے مراٹھا سماج کے لوگ ٹریکٹر ریالی لے کر آرہے ہیں۔ ٹریکٹر ریا لی کی وجہ سے شہر کا ٹرافک نظام بری طرح سے متاثر ہورہا ہے۔ آج بھی نیلا، ایک دھرا اور چکلی ان دیہاتوں کے لوگ ٹریکٹر اور بلڈوزر لے کر پہنچے یہاں انہوں نے ضلع کلکٹر سے ملاقات کی اورا نہیں مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کے لئے میمورنڈم پیش کیا۔

a3w
a3w