غزہ میں زخمیوں کو لےجانے والی ایمبولنس پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 15 افراد جاں بحق
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ایمبولینس قافلے کا حصہ تھی جسے اسرائیل نے غزہ کے الشفا ہسپتال کے قریب نشانہ بنایا۔
غزہ: اسرائیل نے شمالی غزہ سے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینس پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں 15 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ’حماس کے دہشت گردی کے سیل کی جانب سے استعمال ہونے والی ایمبولینس‘ کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے جنگجو فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا کہ حماس ایمبولینس کے ذریعے عسکریت پسندوں اور ہتھیاروں کو منتقل کرتا ہے۔ حماس کے عہدیدار عزت الرشیق نے جنگجوؤں کے ایمبولینس میں موجودگی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ایمبولینس قافلے کا حصہ تھی جسے اسرائیل نے غزہ کے الشفا ہسپتال کے قریب نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے ایک سے زیادہ مقامات پر ایمبولینسوں کے قافلے کو نشانہ بنایا ہے جس میں سے ایک حملہ الشفا ہسپتال کے گیٹ پر ہوا جبکہ دوسرا ایک کلومیٹر دور انصار سکوائر پر ہوا۔ اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں ایمبولینس کو حماس سے جوڑنے کے دعوؤں کی حمایت میں کوئی بیان نہیں دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ علاقہ میدانِ جنگ ہے۔ شہریوں کو بار بار کہا گیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے علاقہ چھوڑ کر جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں۔‘ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادھانوم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر حملے کی رپورٹس پر حیرت زدہ ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ مریضوں، ہیلتھ ورکرز اور طبی عملے کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔ اس حملے سے قبل جمعے کو وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا تھا کہ ایمبولینسوں کے ذریعے شدید زخمی فلسطینیوں کو مصر لے کر جایا جائے گا۔ حماس اور الشفا ہسپتال کے حکام نے ہسپتال کو عسکریت پسند جنگجوؤں کی جانب سے استعمال کرنے کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔