مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے امداد سے بھرے 22ہزار ٹرکوں کو روک رکھا ہے

غزہ میں موجود حکومتی میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر 22 ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔

غزہ (یو این آئی) غزہ میں موجود حکومتی میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر 22 ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔

قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رکھا ہے۔ غزہ میڈیا آفس نے اسرائیل کے اس اقدام کو بھوک‘ محاصرہ اور افراتفری کی ایک منظم مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔

میڈیا آفس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ 22 ہزار سے زائد امدادی ٹرک اس وقت غزہ کی پٹی کے داخلی راستوں پر کھڑے ہیں، جن میں سے زیادہ تر اقوامِ متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر اداروں کے ہیں۔

اسرائیلی قابض فورسس جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو پٹی میں داخل ہونے سے روک رہی ہیں جو کہ بھوک، محاصرے اور افراتفری کے انجینئر شدہ منصوبے کی پالیسی کا حصہ ہیں۔میڈیا آفس نے صورتحال کو‘جنگی جرم’قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کہا ہے، جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز غزہ کے باشندوں کے خلاف جاری نسل کشی کے جرم میں مزید اضافہ کر رہی ہیں۔

غزہ میڈیا آفس نے مزید کہا کہ ہم اسرائیلی قابض قوت کو اور ان ریاستوں کو جو خاموشی یا شراکت داری کے ذریعہ اس میں ملوث ہیں، اس بگڑتے انسانی المیہ کا مکمل ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔میڈیا آفس نے کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، تمام رُکے ہوئے امدادی ٹرکوں کے فوری اور غیر مشروط داخلے، سرحدی راستوں کو مکمل طور پر کھولنے اور غزہ کے عام شہریوں تک امداد کی محفوظ ترسیل کو ممکن بنایا جائے۔