اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری، رفح چوکی کو بند کردیا گیا
ژانز لارک نے کہا کہ کریم ابو سلیم سرحدی گزرگاہ سے گزرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے اس کا مطلب ہے کہ غزہ کو امداد پہنچانے والے دو اہم راستے فی الحال بند ہوچکے ہیں۔

جینیوا: اقوام متحدہ نے اعلان سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے باعث رفح گزرگاہ اور مصنوعات کے داخلے کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے ترجمان جینس لارک کا کہنا تھا کہ رفح بارڈر گیٹ، جہاں اسرائیلی فوج نے غزہ کے رفح شہر پر زمینی حملہ کیا اور کنٹرول حاصل کر لیا، کراسنگ اور مصنوعات کی گزر گاہ دونوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
جینس لارک کے مطابق اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر کی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں جائزہ لیا۔اُن کا کہنا تھا کہ رفح چوکی اس وقت اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہے اور اسے دونوں جانب سے گزرنے اور مصنوعات کے داخلے کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
ژانز لارک نے کہا کہ کریم ابو سلیم سرحدی گزرگاہ سے گزرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے اس کا مطلب ہے کہ غزہ کو امداد پہنچانے والے دو اہم راستے فی الحال بند ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قطر، مصر، حماس اور امریکا کے غزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ مصری میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے اسرائیل نے بھی اپنا وفد قاہرہ روانہ کیا ہے، امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز بھی قاہرہ میں موجود ہیں۔
مصری میڈیا کے مطابق بات چیت میں حماس کی منظور کردہ تجاویز پر حتمی معاہدہ تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے، حماس کی منظور کردہ تجاویز پر حماس اور اسرائیل کا اتفاق نہیں ہوا تھا۔