دہلی

متھرا مندر۔ مسجد تنازعہ مقدمات کو یکجا کرنا بہتر

سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ متھرا کے سری کرشنا جنم بھومی۔ شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ سے جڑے ہندو فریق کے 15 مقدمات کو یکجا کرنے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کرتی درخواست بعد میں اٹھائی جاسکتی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کہا کہ متھرا کے سری کرشنا جنم بھومی۔ شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ سے جڑے ہندو فریق کے 15 مقدمات کو یکجا کرنے کے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کرتی درخواست بعد میں اٹھائی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار

چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار پر مشتمل بنچ نے پہلی نظر میں ہائی کورٹ کے فیصلہ کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کیسس کو یکجا کرنا فریقین کے مفاد میں ہوگا۔

گزشتہ برس 11 جنوری کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ 15 مقدمات کو یکجا کردینا انصاف کے مفاد میں ہوگا۔

جمعہ کے دن سماعت کی شروعات میں سپریم کورٹ بنچ نے کہا کہ اس نے 1991کے مذہبی مقامات قانون سے جڑے مسئلہ کا نوٹ لیا ہے۔

اس نے پوچھا کہ وہ فی الحال اس معاملہ میں مداخلت کیوں کرے۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے مسجد کمیٹی کے وکیل سے کہا کہ ضرورت پڑنے پر آپ بعد میں یہ مسئلہ اٹھاسکتے ہیں۔