دہلی

وقت بدلتے دیر نہیں لگتی: نتیش کمار اور چندرابابونائیڈو کو کانگریس قائد کا انتباہ

بجٹ کو جملوں کا مجموعہ قراردیتے ہوئے سینئر کانگریس قائد شیلجہ نے خبردار کیاکہ این ڈی اے ارکان نتیش کمار اور این چندرابابونائیڈو بجٹ میں آج بڑا حصہ ملنے پر شائد خوشی منارہے ہوں لیکن وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔

نئی دہلی: بجٹ کو جملوں کا مجموعہ قراردیتے ہوئے سینئر کانگریس قائد شیلجہ نے خبردار کیاکہ این ڈی اے ارکان نتیش کمار اور این چندرابابونائیڈو بجٹ میں آج بڑا حصہ ملنے پر شائد خوشی منارہے ہوں لیکن وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔

متعلقہ خبریں
قومی سیاست میں نائیڈو کو بادشاہ گرکا کردار ادا کرنیکا پھر موقع
بہار کو خصو صی موقف کے مطالبہ پر بحث تکرار
عوام کے فیصلہ سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئیں: نائیڈو
لالو پرساد یادو کے زیادہ بچوں پر نتیش کمار کا طنز
میرے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں: لالو پرساد یادو

انہوں نے بجٹ پر بحث شروع کرتے ہوئے پوچھا کہ ذات پات کی مردم شماری کے بغیر ٹارگٹ گروپس کی نشاندہی کیسے کی گئی۔ انہوں نے ابتداء میں وزیرفینانس نرملاسیتا رمن کو 6مرتبہ بجٹ پیش کرنے کی مبارکباد دی اور کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے ہمارا منشور پڑھ ڈالا جسے ہم نے بڑی محنت سے تیارکیاتھا۔

انہوں نے پوچھا کہ یہ بجٹ کس کے لئے ہے؟۔ کیا یہ صرف دوریاستوں کیلئے ہے یا سارے ملک کے بارے میں کچھ سوچا گیا؟۔ ایسا نہیں لگتا کہ بجٹ دو ریاستوں یا بی جے پی زیراقتدار ریاستوں سے آگے گیا ہو۔ کانگریس قائد نے کہا کہ میں ان دو ریاستوں کو خبردارکرناچاہوں گی کہ نتیش جی ہمارے ساتھ طویل عرصہ رہے۔ نائیڈوجی بھی بڑے تجربہ کار ہیں۔ ان لوگوں کی حکومتوں کے الفاظ میں نہ جائیے۔

ممکن ہے آج ان لوگوں کو بہت کچھ ملا ہو‘ لیکن ان لوگوں کے پلٹی مارنے میں وقت نہیں لگے گا۔ وقت بدلتے دیرنہیں لگتی۔ انہوں نے بجٹ کو کرسی بچاؤ بجٹ‘وچلیت بجٹ‘ جملوں کا مجموعہ قراردیا۔ انہوں نے سوال اٹھایاکہ ذات پات کی مردم شماری کے بغیر غریبوں‘عورتوں‘ کسانوں اور نوجوانوں کے ٹارگٹ گروپس کی شناخت کیسے کی گئی۔

راہول گاندھی نے ذات پات پرمردم شماری کا باربار مطالبہ کیا ہے۔ شیلجہ نے نشاندہی کی کہ حکومت پر اعتماد گھٹتا جارہا ہے۔ عوام کو اس بجٹ پر بھروسہ نہیں۔ علاقائی نابرابریوں کے حوالہ سے انہوں نے مایوسی ظاہرکی کہ بجٹ میں جھارکھنڈ‘ ہریانہ‘ مہاراشٹرا‘ اور جموں و کشمیر جیسی ریاستوں کا کوئی تذکرہ نہیں جہاں اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ ہریانہ سے 3 وزیرہونے کے باوجود ریاست کو کچھ بھی نہیں ملا۔

انہوں نے زرعی بجٹ روک دینے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سنگین زرعی بحران ہے اس کے باوجود اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ تعلیم اور صحت کے تعلق سے انہوں نے نشاندہی کی کہ بنیادی تعلیم کا معیار گھٹتا جارہا ہے اور روزگار کے لئے کچھ بھی نہیں کیاجارہا ہے۔

مرکزی سطح پر 10لاکھ جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ صرف ہریانہ میں ہی دو لاکھ جائیدادیں خالی پڑی ہیں۔ سماج وادی پارٹی رکن پارلیمنٹ بریندرسنگھ نے مرکزی بجٹ کو سرکاربچاؤ بجٹ قراردیا۔ انہوں نے اگنی پتھ فوجی بھرتی اسکیم واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

a3w
a3w