جو بائیڈن کی تل ابیب آمد، نتن یاہو سے ملاقات
امریکی صدر جو بائیڈن نے چہارشنبہ کو دورہ اسرائیل کا آغاز کیا۔ ان کا یہ دورہ دنیا کو یہ دکھانے کے لئے ہے کہ امریکہ یہودی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

تل ابیب: امریکی صدر جو بائیڈن نے چہارشنبہ کو دورہ اسرائیل کا آغاز کیا۔ ان کا یہ دورہ دنیا کو یہ دکھانے کے لئے ہے کہ امریکہ یہودی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے اندازہ لگایا کہ غزہ پٹی کے دواخانہ میں جو دھماکہ ہوا وہ ”دوسری ٹیم“ کی کارستانی ہے‘ اسرائیلی فوج کی نہیں۔ بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو سے ملاقات کے دوران کہا کہ میں نے جو دیکھا ہے اس کی بنیاد پر ایسا لگتا ہے کہ دوسری ٹیم کی کارستانی ہے‘ آپ کی نہیں۔
وہ حماس کا حوالہ دے رہے تھے لیکن اسی کے ساتھ جو بائیڈن نے یہ بھی کہہ دیا کہ وہاں کئی لوگ تھے جو یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ دھماکہ کیسے ہوا۔ حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت ِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملہ میں تباہی ہوئی اور سینکڑوں جانیں گئیں۔ اسرائیلی فوج نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی۔
اس نے ایک اور گروپ فلسطینی اسلامی جہاد کے غلط فائر کردہ راکٹ کو اس کے لئے موردِالزام ٹھہرایا تاہم یہ تنظیم بھی اس سے انکار کرچکی ہے۔ بائیڈن کو اسرائیل سے اُردن جانا تھا لیکن دواخانہ دھماکہ کے بعد عرب رہنماؤں سے ان کی ملاقاتیں منسوخ کردی گئیں۔
امریکی صدر نے نتن یاہو سے کہا کہ انہیں دواخانہ دھماکہ پر بڑا دکھ ہے لیکن یہ کہنا مبالغہ آرائی نہ ہوگا کہ حماس نے 7 اکتوبر کے حملہ میں اسرائیلیوں کا قتل ِ عام کیا۔ امریکی غمزدہ ہیں‘ امریکی پریشان ہیں۔ نتن یاہو نے اسرائیل آنے پر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ آج‘ کل اور ہمیشہ کھڑے رہنے پر آپ کا شکریہ۔
اسرائیلی وزیراعظم اور امریکی صدر ایک دوسرے کے گلے لگے اور ایرپورٹ سے میٹنگس کے لئے روانہ ہوگئے۔ اسرائیل‘ غزہ پر زمینی حملہ کی تیاری کررہا ہے۔ وائٹ ہاؤز قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے ایرفورس ون میں سوار میڈیا نمائندوں سے کہا کہ جو بائیڈن اسرائیلیوں سے زمینی صورتِ حال جاننا چاہتے ہیں۔
وہ بعض سخت سوالات بھی کریں گے لیکن یہ سوالات ایک دوست کی حیثیت سے ہوں گے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 2800 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ مزید 1200 افراد زندہ یا مردہ ملبہ میں دبے ہوسکتے ہیں۔یہ تعداد منگل کو الاہلی ہاسپٹل دھماکہ سے پہلے کی ہے۔ دواخانہ میں دھماکہ کے بعد خطہ میں زبردست احتجاج ہوا۔
سینکڑوں فلسطینی مغربی کنارہ کے بڑے شہروں بشمول رملہ کی سڑکوں پر نکل آئے۔ کئی لوگوں نے بیروت (لبنان) اورعمان(اُردن) میں احتجاج میں حصہ لیا۔ عمان میں اسرائیلی سفارت خانہ کے سامنے برہم ہجوم جمع ہوگیا۔ اس احتجاج کے نتیجہ میں امریکی صدر کو دورہ ئ اُردن کا منصوبہ ترک کرنا پڑا۔
اُردن میں شاہ عبداللہ دوم‘صدر فلسطین محمود عباس اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی میزبانی کرنے والے تھے لیکن محمود عباس نے بطور احتجاج دورہ منسوخ کردیا جس کے نتیجہ میں یہ میٹنگس نہ ہوسکیں۔
اُردن نے دواخانہ دھماکہ کے بعد سہ روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا۔ جان کربی نے کہا کہ بائیڈن‘ اردن تو نہیں جائیں گے لیکن واشنگٹن واپس ہونے کے بعد عرب رہنماؤں سے فون پربات چیت کریں گے۔