کشمیر: برف باری کے بعد موسم بہتر، فلائٹ آپریشن بحال
وادی کے دور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم س کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سری نگر: وادی کشمیر میں تازہ برف باری کے بعد موسم میں بتدریج بہتری واقع ہو رہی ہے اور سری نگر ہوائی اڈے پر بھی فلائٹ آپریشن بحال ہوا ہے۔
وادی کے سیاحتی مقامات گلمرگ، سونہ مرگ، پہلگام اور دودھ پتھری سمیت پہاڑی علاقوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھاری برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانی درجے کی برف باری ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق سونہ مرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈیڑھ فٹ برف ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ دودھ پتھری اور پیر کی گلی میں ایک ایک فٹ برف جمع ہوئی ہے۔
سری نگر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 سے 3 انچ برف ریکارڈ ہوئی ہے۔
تازہ برف باری سے سری نگر ہوائی اڈے پر پیر کی صبح فلائٹ آپریشن میں خلل واقع ہوئی۔
ادھر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر جاوید انجم نے بتایا کہ رن وے سے برف کو ہٹایا گیا ہے اور روشنی میں بھی بہتری واقع ہوئی ہے اور اب فلائٹ آپریشن کو بحال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیر کو سری نگر ہوائی اڈے سے تمام 37 پروازوں کو اڑنے کی اجازت ہوگی۔
سری نگر ہوائی اڈے پر پیر کو لگاتار چوتھے روز صبح کے وقت فلائٹ آپریشن میں خلل واقع ہوئی۔دریں اثنا وادی میں برف باری کے بعد موسم میں بتدریج بہتری واقع ہو رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 6 جنوری کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کہیں کہیں برف باری ہوسکتی ہے تاہم دو پہر کے بعد موسم میں بہتری واقع ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی مکیں 7 سے 10 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وادی میں 11 اور 12 جنوری کو موسم ابر آلود رہنے کے ساتھ کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے جبکہ جموں کے میدانی علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 13 سے 15 جنوری تک موسم ایک بار پھر مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا کہ وادی کے کچھ پہاڑی علاقوں میں سڑکوں پر پھسلن ہونے کی وجہ سے زمینی ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل میں خلل واقع ہو سکتی ہے۔
مسافروں اور ٹرانسپورٹروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ٹریفک ایڈوائزری کے مطابق اپنے سفر کی منصوبہ بندی کریں۔ادھر مطلع ابر آلود رہنے سے وادی کے بشیتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے1.4 ڈگری سیبنٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا ہے۔
سری نگر میں 21 دسمبر کو شبانہ درجہ حرارت منفی 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوکر رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جو گذشتہ 133 برسوں میں سری نگر میں ماہ دسمبر میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا کم ترین درجہ حرارت ہے۔
سری نگر میں سال 1974 کے ماہ دسمبر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور 13 دسمبر سال 1964 کو شبانہ درجہ حرارت منفی 12.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم س کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں سردیوں کا باد شاہ چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے جو 21 دسمبر سے شروع ہوکر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔
یہ چلہ ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری باری ک لئے مشہور ہے۔