مذہب

بلاؤں سے بچنے کیلئے ناریل وغیرہ کا رکھنا

یہ سب نہایت گمراہی اور جہالت کے کام ہیں، اور مشرکانہ تصورات کا نتیجہ ہیں، اگر کوئی شخص امکانی مصیبتوں سے بچناچاہتاہو، تو اس کے لئے رسول اللہ ا نے دعائیں سکھائی ہیں،

سوال:- بہت سے لوگ گھروں اور دکانوں کی چوکھٹ پر ناریل ، لیموں اور کانٹے دار ڈالیاں رکھتے ہیں،

اور گاڑیوں کو بھنلاواں وغیرہ لگاکر باندھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس سے بلائیں نہیں آتی ہیں ، کیا اس طرح کے فعل کی گنجائش ہے؟ (محمد سہیل۔ ورنگل)

جواب:- یہ سب نہایت گمراہی اور جہالت کے کام ہیں، اور مشرکانہ تصورات کا نتیجہ ہیں، اگر کوئی شخص امکانی مصیبتوں سے بچناچاہتاہو، تو اس کے لئے رسول اللہ ا نے دعائیں سکھائی ہیں،

’’آیۃ الکرسی‘‘ ، ’’ قل اعوذ برب الفلق‘‘ اور ’’قل اعوذ برب الناس‘‘ پڑھنے کا حکم دیا ہے (صحیح البخاری ، حدیث نمبر : ۲۳۶۶ – ۲۳۶۷ ، باب من سورۃ المعوذتین)

ان پر عمل کرنا چاہئے، ناریل وغیرہ کا پھوڑنا اوردفع بلا کے لئے ایسی چیزوں کا لگانا مشرکانہ فعل اور بد ترین گناہ ہے، اور کسی مسلمان کے شایان شان نہیں ۔

a3w
a3w