نئی دہلی: دہلی میں لوگوں کو دھوکہ دینے کے لئے اے ٹی ایم مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والے تین افراد کو گزشتہ ہفتہ گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق وہ لوگ اے ٹی ایم مشین کے کارڈ ریڈر سلاٹ کو نقصان پہنچاتے تھے تاکہ جب کوئی مشین میں اپنا کارڈ ڈالے تو وہ اس میں پھنس جائے۔
نیا اے ٹی ایم فراڈ کیسے کام کرتا ہے؟
جعلساز لوگ کارڈ ریڈر کو نکال کر اے ٹی ایم مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔ صارف جب کارڈ پیسے نکالنے کے لئے اے ٹی ایم مشین میں اپنا کارڈ ڈالتا ہے تو وہ اس میں پھنس جاتا ہے۔
اس دوران اسکیمرز مدد کی پیشکش کرتے ہیں۔ ان سے اپنا PIN نمبر درج کرنے کا کہتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں اس سے ان کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
تاہم جب مسئلہ حل نہیں ہوتا اور کارڈ مشین میں پھنس کر رہ جاتا ہے تو وہ آپ سے کہتے ہیں کہ اپنے بینک کو اس کی اطلاع دیں۔
جب آپ پھنسا ہوا کارڈ چھوڑ کر اے ٹی ایم سے چلے جاتے ہیں تو دھوکہ باز مشین سے کارڈ نکال لیتے ہیں اور پھر اس کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے رقم کی نکاسی کرنے لگتے ہیں کیونکہ PIN نمبر تو وہ پہلے ہی آپ سے معلوم کرچکے ہیں۔
اے ٹی ایم فراڈ سے خود کو کیسے بچائیں؟
اے ٹی ایم مشین کو استعمال کرنے سے پہلے اسے ہمیشہ چیک کریں کہ کہیں کارڈ سلاٹ وغیرہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ تو نہیں کی گئی ہے۔
چھیڑ چھاڑ کے کسی بھی نشان کی جانچ کریں۔ کچھ خرابی یا غیر معمولی آلات وغیرہ نظر آنے پر اس مشین کا استعمال نہ کریں اور ہوسکے تو بینک یا پولیس کو اس کی اطلاع دیں۔
اپنے ATM کارڈ کا PIN استعمال کرتے وقت ہمیشہ کی پیڈ کو دوسرے ہاتھ سے ڈھک لیں تاکہ کیبن میں خفیہ کیمرے موجود ہونے کی صورت میں آپ اپنے پن کو ان میں ریکارڈ ہونے سے محفوظ رکھ سکیں۔
ایسی اے ٹی ایم مشینیں استعمال کریں جو بینک دفاتر کے احاطہ میں ہوں یا جہاں بینک کی طرف نگران سی سی کیمرے لگے ہوں۔
اپنے کھاتے کے بینک اسٹیٹمنٹس اور لین دین کی تاریخ کو باقاعدگی سے چیک کرتے رہیں تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ آپ کی بے خبری میں آپ کے بینک کھاتے میں کوئی سرگرمی تو نہیں ہورہی ہے۔ جعلی لین دین سے بچنے کے لئے باقاعدہ بینک سےSMS الرٹس حاصل کریں۔