تلنگانہ

نیتی آیو گ کی رپورٹ پر کے ٹی آر کا اظہارِ مسرت

مرکزی حکومت کے ادارہ نیتی آیوگ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 10سالوں کے دوران تلنگانہ میں غربت کی شرح میں زبردست کمی آئی ہے۔

حیدرآباد: مرکزی حکومت کے ادارہ نیتی آیوگ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 10سالوں کے دوران تلنگانہ میں غربت کی شرح میں زبردست کمی آئی ہے۔

متعلقہ خبریں
نیتی آیوگ کی میٹنگ۔ 10 ریاستوں کے چیف منسٹرس کی عدم شرکت
ایم بی اے میں 2598 نشستیں خالی
بھٹی وکرامارکا کی لاس ویگاس میں مائننگ ایکسپو میں شرکت
ڈرگس سے پاک تلنگانہ کی تعمیر، نوجوان تعاون کریں: جونیر این ٹی آر
محترمہ احمدی بیگم کو تلنگانہ بیسٹ ٹیچر ایوارڈ

رپورٹ کے مطابق ملک میں سب سے کم غربت کی حامل بڑی ریاستوں میں تلنگانہ تیسرے مقام پر ہے۔ اس رپورٹ پر کارگزار صدر بی آر ایس کے ٹی راما راؤ نے مسرت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ کی رپورٹ، گذشتہ 10 سالوں کے دوران صدر بی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ کی بہترین قیادت کو ظاہر کرتی ہے۔ نیتی آیوگ کی جانب سے سال2005-06 سے آج تک ملک میں ملٹی ڈائمنشنل پاورٹی کے عنوان سے رپورٹ جاری کی۔

اس رپورٹ کے مطابق آج بھی ملک بھر میں 11.28 فیصد عوام سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔2013-14 میں ملک کی 29.17 فیصد آبادی سطح غربت کے نیچے زندگی بسر کرتی تھی جو2022-23 تک کم ہوتے ہوئے یہ شرح 11.28 فیصد ہوگئی ہے۔

نیتی آیوگ کے کے مطابق گزشتہ9سالوں کے دوران ملک میں غربت میں 61فیصد کمی آئی ہے۔ اس عرصہ میں جملہ24.82 کروڑ افراد کو غربت سے باہر لا یا گیا۔ رپورٹ کی خصوصیت یہ ہے کہ ملک میں اقل ترین غربت کی شرح کے حامل پہلی تین ریاستوں کا تعلق جنوبی ہندوستان سے ہے۔

مرکزی حکومت کی رپورٹ کے مطابق2013-14 میں ریاست تلنگانہ میں شرح غربت21.92 تھی جو اُس وقت قومی سطح پر شرح غربت سے کم تھی۔ ہر سو افراد میں 22افراد غربت میں زندگی بسر کررہے تھے۔اب2022-23 کی رپورٹ کے مطابق تلنگانہ میں شرح غربت میں 3.76 فیصد کمی آئی ہے۔

گذشتہ9سالوں کے دوران82.85 فیصد غربت ختم کی گئی۔ اب ہر سو افراد میں غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کررہے لوگوں کی تعداد 11رہ گئی ہے۔ سب سے کم شرح غربت کیرالا 0.48 فیصد اور ٹاملناڈو 1.43 فیصد ہے تلنگانہ میں شرح غربت3.76 فیصد ہے۔

a3w
a3w