حیدرآباد

لوک سبھا انتخابات: بی آر ایس پارٹی حیدرآباد سے مقابلہ نہیں کرے گی

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس اور بی ایس پی پارلیمانی انتخابات میں ایک ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کو حتمی شکل دے دی گئی۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر بی آر ایس سربراہ کے سی آر نے بی ایس پی کو 2 پارلیمانی نشستیں الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

دونوں پارٹیوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایس پی کے ریاستی صدر آر ایس پروین کمار نے 5 مارچ کو بی آر ایس سربراہ کے سی آر سے ملاقات کی تھی۔

اس موقع پر دونوں لیڈروں کے درمیان ملک میں سیکولر اقتدار کے زوال، ملک کی سیاست میں کانگریس کے کمزور ہونے، دلت اور نچلے طبقہ کی ترقی اور دیگر مسائل پر طویل بات چیت ہوئی تھی۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج اور ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ کیا گیا تھا۔ کے سی آر نے واضح کیا کہ بی آرایس پارٹی کو ریاست میں بی ایس پی کے ساتھ ملکر کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف ووٹ اور سیٹوں کیلئے بلکہ مستقبل میں بھی مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیاہے۔