تلنگانہ

لوک سبھاانتخابات۔تلنگانہ میں 14نشستوں پر کامیابی کیلئے کانگریس کی حکمت عملی

تلنگانہ میں کانگریس آئندہ پارلیمانی انتخابات میں 14 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی کے مقصد سے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس آئندہ پارلیمانی انتخابات میں 14 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی کے مقصد سے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
تلنگانہ میں کانگریس کو 10 نشستیں ملیں گی، چیف منسٹر پرامید
کانگریس میں اندرونی اختلافات دورکرنے کمیٹی تشکیل
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال

راجیہ سبھا کے انتخابات کے بعد لوک سبھاکے انتخابات کے شیڈول کی اجرائی کی توقع کی جارہی ہے۔اس سلسلہ میں حکمت عملی میں تیزی پیداکردی گئی ہے۔

ریاست کی 17لوک سبھا نشستوں کیلئے پارٹی کو ٹکٹ کیلئے 309خواہشمندوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔پردیش کانگریس کمیٹی نے ان ناموں پر غور اور ان کی جانچ کے بعد ان کو اسکریننگ کمیٹی کے حوالے کیا ہے۔

ہریش چودھری کی زیرقیادت اسکریننگ کمیٹی نے اس فہرست کا تجزیہ کرتے ہوئے پارٹی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کے حوالے کرنے کی مساعی شروع کردی ہے۔ کانگریس کے انتخابی حکمت عملی کے ماہر سنیل کنوگولونے وزیراعلی ریونت ریڈی،پارٹی کے سینئرلیڈروں کے ساتھ تقریبا دو گھنٹے ملاقات کی جس میں اس اہم مسئلہ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

عوامی رائے اور موڈ کو جاننے کیلئے سنیل کی ٹیم نے سروے کیا۔پارٹی کے ریاست میں برسراقتدارآنے کے بعد علاقائی سطح پر عوام کی رائے معلوم کرنے کی بھی اس سروے کے ذریعہ کوشش کی گئی۔6ضمانتوں پر عمل کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات،تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ کئے جانے والے تقررات،رعیتوبندھو اسکیم کے تحت رقم کی فراہمی اور دیگر امور پرپارٹی کو عوامی تائید میں اضافہ کی اطلاع میں صداقت معلوم کرنے کیلئے سروے انجام دیاگیا۔

اس سروے میں یہ پتہ چلانے کی کوشش کی گئی کہ ریاست میں کانگریس کے برسراقتدارآنے کے بعد کتنے فیصد اس کی عوامی حمایت حاصل ہے۔ریاست میں کانگریس کے برسراقتدارآنے کے بعد پارٹی کی تازہ صورتحال پر بھی تفصیلات اس سروے کے ذریعہ معلوم کی گئی۔

لوک سبھاانتخابات کیلئے پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند امیدواروں کے بشمول پارٹی میں شامل لیڈروں، شامل ہونے کے خواہشمند لیڈروں کے سلسلہ میں بھی سروے کیاگیا۔ان کی موجودہ پارٹیوں میں ان کے موقف، ان کی پارٹی کی تبدیلی کی کیوں ضرورت پڑی اس پر بھی تفصیلات معلوم کرنے کی کوشش کی گئی۔

ساتھ ہی یہ بھی پتہ چلانے کی کوشش کی گئی کہ ان کو کتنی عوامی حمایت حاصل ہے؟ان کو ٹکٹ ملنے پر کیا یہ لیڈران بی جے پی اوربی آرایس کے امیدواروں کو شکست دے سکتے ہیں، اس پہلو پر بھی سروے کیاگیا۔ریاستی انٹلی جنس کے ذریعہ بھی لوک سبھا حلقوں میں پارٹی کے استحکام کے سلسلہ میں بھی معلومات حاصل کرنے پر غور کیاجارہا ہے۔

a3w
a3w