دہلی

دہلی میں رکن لوک سبھا کی طلائی چین چھین لی گئی! کڑہ پہرہ والے ڈپلومیٹک انکلیو چانکیہ پوری میں واردات

ٹاملناڈو کی رکن لوک سبھا آر سدھا نے دہلی کے ڈپلومیٹک انکلیو میں صبح کی چہل قدمی کے دوران چین اسناچنگ واقعہ میں زخمی ہوجانے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ سے شکایت کی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) ٹاملناڈو کی رکن لوک سبھا آر سدھا نے دہلی کے ڈپلومیٹک انکلیو میں صبح کی چہل قدمی کے دوران چین اسناچنگ واقعہ میں زخمی ہوجانے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ سے شکایت کی۔

واقعہ پیر کی صبح پولیش ایمبسی (پولینڈ کا سفارت خانہ) کے قریب پیش آیا جس سے قومی دارالحکومت میں عوام کے منتخبہ نمائندوں کی سیفٹی پر تشویش بڑھ گئی ہے۔ سدھا نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ صبح 6:15 بجے کے آس پاس وہ اپنی سہیلی رکن راجیہ سبھا رجتی کے ساتھ پولینڈ کے سفارت خانہ کی گیٹ نمبر 3  اور 4 کے قریب مارننگ واک کررہی تھیں کہ اسکوٹر پر فُل فیس ہیلمٹ لگایا ایک شخص سامنے سے ان کے قریب آیا اور اچانک اس نے ان کی سونے کی چین چھین لی۔

سدھا نے کہا کہ وہ آہستہ چل رہی تھیں اور انہیں خطرہ کا شبہ نہیں ہوا لیکن اُس شخص نے اچانک میرے گلے سے چین چھین لی۔ میں زخمی ہوگئی اور میرا چوڑی دار پھٹ گیا۔ وہ کسی طرح اپنا توازن برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں اور نیچے گرنے سے بچ گئیں۔ دونوں ارکان پارلیمنٹ پر سکتہ طاری ہوگیا۔ انہوں نے مدد کے لئے آواز لگائی۔ سدھا ایک سال سے ٹاملناڈو ہاؤز کے کمرہ نمبر 301 میں رہ رہی ہیں کیونکہ انہیں رکن پارلیمنٹ کا سرکاری بنگلہ ابھی تک الاٹ نہیں ہوا ہے۔

وہ جب بھی وقت ملتا ہے صبح چہل قدمی کرلیتی ہیں۔ سونے کی چین چھیننے کا واقعہ جس علاقہ میں پیش آیا اسے ہائی سیکوریٹی زون سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کئی سفارت خانے اور سرکاری عمارتیں ہیں۔ واقعہ کے بعد دونوں خاتون ارکان ِ پارلیمنٹ نے دہلی پولیس کی موبائل پٹرول وہیکل پی سی آر سے اس کی شکایت کی۔انہوں مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائیں۔

رکن پارلیمنٹ نے مرکزی وزارت ِ داخلہ سے فوری سیکوریٹی بڑھانے خاص طورپر ان علاقوں میں سیکوریٹی بڑھانے پر زور دیا جہاں ارکان ِِ پارلیمنٹ اور دیگر عہدیداروں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تاہم دہلی پولیس کے عہدیداروں نے توثیق کی کہ علاقہ کا سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالا جارہا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ اس واقعہ نے قومی دارالحکومت کے وسط میں نظم وضبط کے بڑھتے چیلنجس کے تعلق سے تشویش بڑھادی ہے۔

اسی دوران کانگریس قائدین نے نظم وضبط پوری طرح ٹھپ پڑجانے کے لئے مرکزی وزارت ِ داخلہ اور حکومت ِ دہلی کو موردِ الزام ٹھہرایا۔ کانگریس رکن راجیہ سبھا جیبی ماتھر نے کہا کہ آج صبح قومی دارالحکومت میں ٹاملناڈو کی خاتون رکن پارلیمنٹ پر حملہ ہوا۔ ان کی چین چھین لی گئی۔ ان کے کپڑے پھاڑدیئے گئے۔ ملک میں ویمن سیفٹی کہاں ہے؟ مرکزی وزارت ِ داخلہ کی ناک کے نیچے اگر یہ صورتِ حال ہے تو ملک میں خواتین کے تحفظ کا کیا حال ہوگا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے بھی بی جے پی حکومت کو نشانہ ئ تنقید بنایا۔

انہوں نے کہا کہ گینگ وار‘ فائرنگ اور قتل دہلی میں روز کا معمول بن چکے ہیں۔ لا اینڈ آرڈر جو مرکزی حکومت اور وزارت ِ داخلہ کے تحت ہے‘ پوری طرح ٹھپ پڑچکا ہے۔ آج خبر آئی کہ ہماری ایک رکن پارلیمنٹ چانکیہ پوری میں چین اسناچنگ کی شکار ہوئی ہیں حالانکہ یہ علاقہ نہایت محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم مودی اور بی جے پی دور میں نظم وضبط کا کوئی وجود نہیں۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ ہیبی ایڈن نے کہا کہ متاثرہ رکن پارلیمنٹ جب شکایت کرنے قریبی پولیس اسٹیشن گئیں تو کسی نے بھی ان کی بات نہیں سنی۔ لیڈی ایم پی کے ساتھ اگر ایسا ہوسکتا ہے تو عام آدمی کتنا محفوظ ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں اس پر بولنا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے بولنے نہیں دیا۔ ہم یہ مسئلہ اٹھاتے رہیں گے۔ توقع ہے کہ کانگریس جاریہ ہفتہ پارلیمنٹ میں یہ مسئلہ اٹھائے گی۔