حیدرآباد

ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ نے 50 ہزار قرنیہ ٹرانسپلانٹس کا سنگ میل عبور کیا

اس سنگ میل کو منانے کے لیے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد ڈاکٹر کلم انجی ریڈی کیمپس، ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں کیا گیا۔

حیدرآباد: ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ (LVPEI) کے شانتی لال سنگھوی قرنیہ انسٹی ٹیوٹ نے ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے دنیا بھر کے کسی بھی آنکھوں کے ادارے میں سب سے زیادہ 50 ہزار قرنیہ ٹرانسپلانٹس انجام دینے کا ریکارڈ قائم کیا ہے، جس کے بعد یہ دنیا کے سب سے بڑے قرنیہ کیئر مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔

اس سنگ میل کو منانے کے لیے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد ڈاکٹر کلم انجی ریڈی کیمپس، ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ میں کیا گیا۔ تقریب میں شرکت کے دوران بھارت کے سابق نائب صدر وینکیا نائیڈو نے عوام میں قرنیہ ٹرانسپلانٹس اور ان کی اہمیت کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا، "ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے 50 ہزار قرنیہ ٹرانسپلانٹس مکمل کرنا ایک شاندار کامیابی ہے اور اس پر پورے ملک کو فخر ہے۔” نائیڈو نے عوام کو قرنیہ عطیہ کرنے کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دینے پر زور دیا تاکہ بصارت سے محروم افراد کو زندگی میں ایک نیا موقع فراہم کیا جا سکے۔

تقریب کے دوران بتایا گیا کہ بھارت میں تقریباً 2 فیصد بالغ آبادی نابینا ہے اور 13 فیصد افراد جزوی بصارت سے محروم ہیں۔ قرنیہ کی دھندلاہٹ 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں اندھے پن کی دوسری بڑی وجہ ہے اور کم عمر افراد میں یہ سب سے اہم وجہ ہے۔ قرنیہ کو انفیکشن، صدمہ یا دیگر عوامل سے نقصان پہنچنے کی صورت میں قرنیہ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پیش آتی ہے، جہاں متاثرہ قرنیہ کو عطیہ کیے گئے ٹشو سے تبدیل کیا جاتا ہے۔

یہ سنگ میل ادارے کے سرجنوں اور اتحادی ٹیموں کے ایک پرعزم گروپ کے تعاون سے ممکن ہوا، جنہوں نے اپنی محنت اور مہارت سے دنیا بھر کے لوگوں کی آنکھوں کی روشنی بحال کی۔ اس کامیابی کو عطیہ کرنے والے خاندانوں کی فراخدلی کے بغیر حاصل کرنا ممکن نہیں تھا، جنہوں نے اپنے عزیزوں کا قیمتی ٹشو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

تقریب میں موجود ماہرین نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ قرنیہ کی دھندلاہٹ بھارت میں نابیناپن کی ایک بڑی وجہ ہے اور اس کے علاج میں قرنیہ ٹرانسپلانٹس کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ایل وی پرساد آئی انسٹی ٹیوٹ، قرنیہ کیئر کے میدان میں اپنی خدمات کو جاری رکھتے ہوئے، مستقبل میں بھی ہزاروں مریضوں کی بصارت بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔