ایشیاء

ماہ رنگ بلوچ کی تحویل میں مزید توسیع

کوئٹہ کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) قائدین بشمول ممتاز جہدکار ماہ رنگ بلوچ کی جسمانی ریمانڈ مزید 15 دن بڑھادی۔ ماہ رنگ بلوچ پہلے سے زیرحراست ہے۔

کوئٹہ (آئی اے این ایس) کوئٹہ کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) قائدین بشمول ممتاز جہدکار ماہ رنگ بلوچ کی جسمانی ریمانڈ مزید 15 دن بڑھادی۔ ماہ رنگ بلوچ پہلے سے زیرحراست ہے۔

جمعہ کے دن عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت میں ماہ رنگ بلوچ نے الزام عائد کیا کہ مملکت لوگوں کو دھمکانے کے لئے بی وائی سی رہنماؤ کو جیل میں بند رکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل کی سلاخیں اِس تحریک کو روک نہیں سکتی۔ اخبار بلوچستان پوسٹ نے یہ اطلاع دی۔

انہوں نے کہا کہ جیل کی دیواریں جتنی بھی مضبوط ہوں وہ ایک ماں کے عزم و حوصلہ کے سامنے کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جب بھی عدالت لایا جاتا ہے سرکاری وکیل توسیع کی درخواست داخل کردیتا ہے۔ یہ نظام عدلیہ کی حقیقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج لوگوں کو سی ٹی ڈی تحویل میں 90 دن رکھنے کے لئے اسی قانون کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ عدالتیں لاپتہ بلوچ اور پشتون لوگوں کو برآمد نہیں کراسکیں۔ ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ ہم نے سڑکوں کی یہ جدوجہد شروع کی تھی اور اسے ہم نے عدالتوں تک پہنچادیا۔ ان عدالتوں میں ہزاروں لاپتہ بلوچ اور پشتون افراد کے کیسس زیر التوأ ہیں۔

یہ عدالتیں پروٹیکشن آرڈر کے باوجود انہیں برآمد نہیں کراسکی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ریاست عوام کے خلاف جاکر باقی نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے پاکستان کو ناکام ریاست قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے خلاف جتنی زیادہ طاقت استعمال کی جائے گی، مزاحمت اتنی ہی زیادہ شدید ہوتی جائے گی۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑے ہوں۔ ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ ہماری تحریک آنے والے نسلوں کے لئے ایک تحریک ہے۔

عوام کو اپنے حقوق کے لئے ضرور اٹھ کھڑے ہونا چاہئے۔ ہمیں دبانے یا کمزور کرنے کی کوشش کرنے والے لوگ کمزور ہیں۔ بلوچستان کے لوگ انصاف اور سچائی کے لئے لڑ رہے ہیں۔

اسی دوران نیشنل پارٹی سے جڑے سیاسی اور انسانی حقوق کارکن عبدالغفار قنبرانی کو 4ماہ کی حراست کے بعد کوئٹہ میں رہا کردیا گیا۔ ان کی بیٹی بیبوبلوچ ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ ہنوز زیرحراست ہے۔