ایشیاء

میگھالیہ: رام کرشنا مشن اسکول کو منہدم کرنے کی کوشش کے بعد کرفیو نافذ

تاہم، سرکاری افسران نے واضح کیا کہ یہ زمین گاؤں کے سابق گاؤں کے سربراہ نے رام کرشنا مشن اسکول انتظامیہ کو الاٹ کی تھی۔

شیلانگ: میگھالیہ کے مشرقی خاصی ہلز ضلع کے موکینریو گاؤں میں پیر کو رام کرشنا مشن اسکول کی تعمیر کو لے کر پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں چھ افراد کے زخمی ہونے کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
سمبل پور میں کرفیو انٹرنیٹ مزید 2 دن معطل

ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کو اس وقت شروع ہوا جب گاؤں والے رام کرشنا مشن اسکول کے زیر تعمیر مقام پر پہنچے اور وہاں گول پوسٹ لگانے کی کوشش کی۔

موکینریو اور ماولین گاؤں کے رہائشیوں نے دعویٰ کیا کہ یہ زمین موکینریو اسپورٹس کلب کو الاٹ کی گئی تھی۔

تاہم، سرکاری افسران نے واضح کیا کہ یہ زمین گاؤں کے سابق گاؤں کے سربراہ نے رام کرشنا مشن اسکول انتظامیہ کو الاٹ کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ گاؤں کے سربراہ کی جانب سے زمین پر اسکول بنانے کے لیے کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے تعمیراتی کام شروع کیا۔

گاؤں والوں اور حکومتی فریق کے اس دعوے کے درمیان جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ حالات قابو سے باہر ہو گئے۔ تعمیراتی کام کے خلاف احتجاج میں مظاہرین نے وہاں گول پوسٹیں لگانے کی کوشش کی۔ پولیس اور انتظامیہ نے انہیں روکا تو تصادم پرتشدد ہو گیا۔ اس دوران چھ افراد زخمی ہوئے۔

جھڑپ میں چار خواتین مسلح برانچ کانسٹیبل اور دو خواتین زخمی ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

واقعہ کے بعد سے مقامی انتظامیہ اور پولیس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ کرفیو نافذ کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے علاقے کے شہریوں سے امن برقرار رکھنے اور حکم پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔