حیدرآباد

راشن کارڈ کی تقسیم کے دوران وزیر پونم پربھاکر اور ایم ایل سی ڈی شراون میں لفظی جھڑپ(ویڈیو وائرل)

اس لفظی تصادم کے باعث تقریب کا ماحول بگڑ گیا اور مقامی افراد و عہدیداران کے درمیان بھی بے چینی پھیل گئی۔ عوام کی توقعات کے برعکس، راشن کارڈ تقسیم کا یہ فلاحی پروگرام سیاسی محاذ آرائی کا میدان بن گیا۔

حیدرآباد: راشن کارڈ کی تقسیم کے پروگرام کے دوران وزیر پونم پربھاکر اور ایم ایل سی داسوجو شراون کے درمیان زبردست لفظی جھڑپ دیکھنے کو ملی۔ یہ واقعہ حیدرآباد کے بنجارہ ہلز میں واقع بنجارہ بھون میں پیش آیا، جہاں حکومت کی جانب سے مستحقین میں راشن کارڈ تقسیم کیے جا رہے تھے۔

متعلقہ خبریں
لیٹل اسٹار اینڈ ایس ایچ ای اسپتال میں پیدائشی بیماری کے شکار بچہ کی کامیاب سرجری
ڈاکٹر شبانہ کیسر سوری دوبارہ مانوٹا کی صدر منتخب
رود موسیٰ کے متاثرین کے ساتھ انصاف ہوگا، وزیر پونم پربھاکر کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
قاضی پیٹ درگاہ عرس تقاریب کا 17 اگست سے آغاز، ہنمکنڈہ کلکٹریٹ میں انتظامات کا جائزہ اجلاس

پروگرام کے دوران اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب ایم ایل سی داسوجو شراون نے وزیر پربھاکر پر الزام عائد کیا کہ سابقہ حکومت کے دور میں راشن کارڈز کی تقسیم کے معاملے میں غفلت برتی گئی اور ایک بھی راشن کارڈ جاری نہیں کیا گیا۔

 اس پر داسوجو شراون نے فوراً پلٹ کر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حکومت کے دور میں 6 لاکھ 47 ہزار 479 راشن کارڈز جاری کیے گئے تھے۔

اس لفظی تصادم کے باعث تقریب کا ماحول بگڑ گیا اور مقامی افراد و عہدیداران کے درمیان بھی بے چینی پھیل گئی۔ عوام کی توقعات کے برعکس، راشن کارڈ تقسیم کا یہ فلاحی پروگرام سیاسی محاذ آرائی کا میدان بن گیا۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی بحث چھڑ گئی ہے اور عوام سوال کر رہے ہیں کہ کیا راشن کارڈ واقعی عوام کو دیے جا رہے ہیں یا یہ صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ بن چکے ہیں۔