ایم ایل ایز پوچنگ کیس: سنگل جج کا فیصلہ برقرار، حکومت کودھکہ
حکومت تلنگانہ کو ایک اور جھٹکہ دیتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ نے پیر کے روز حکومت کی اس عرضی کو خارج کردیا جس میں ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات کو سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سپرد کرنے کے فیصلہ کو چالنج کیاگیاتھا۔
حیدرآباد: حکومت تلنگانہ کو ایک اور جھٹکہ دیتے ہوئے ریاستی ہائی کورٹ نے پیر کے روز حکومت کی اس عرضی کو خارج کردیا جس میں ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات کو سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے سپرد کرنے کے فیصلہ کو چالنج کیاگیاتھا۔
چیف جسٹس ا جل بھویان اور جسٹس این تکارام جی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے حکومت تلنگانہ اور ایم ایل اے پائلٹ روہت ریڈی کی جانب سے داخل کردہ عرضیوں کو مسترد کردیا جس میں حکومت اور روہت ریڈی حکمران جماعت بی آر ایس کے 4 ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش سے مربوط کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے سے متعلق ہائی کورٹ کے سنگل جج کے احکام کو چالنج کیاتھا۔
ڈیویژن بنچ نے اپنے فیصلہ میں کہاکہ سنگل جج کے احکام کو غلط اور مداخلت نہیں سمجھا جائے گا۔ اس طرح ڈیویژن بنچ نے ایم ایل ایز پوچنگ سنسنی خیز کیس کی سی بی آئی تحقیقات کی راہ ہموار کردی‘ عدالت العالیہ نے ایڈوکیٹ جنرل کی خواہش کو قبول نہیں کیا جس میں ایڈوکیٹ جنرل نے کہا تھا کہ اس کیس کے خلاف حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا منصوبہ رکھتی ہے اس لئے ڈیویژن بنچ سے خواہش کی گئی تھی کہ وہ فیصلہ پر عمل آوری کو معطل رکھے۔
گزشتہ سال 27 دسمبر کو جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے اپنے فیصلہ میں ایم ایل ایز پوچنگ کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا حکم دیاتھا اور عدالت نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کے لئے جاری کردہ جی او کو بھی کالعدم قرار دیاتھا۔
اس کیس کے تین ملزمین رامچندرا بھارتی‘ سمہایاجی اور ریسٹورنٹ کے مالک نندوکمار کی عرضی پر جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل سنگل جج نے یہ فیصلہ سنایا تھا۔ ان ملزمین نے اپنی عرضی میں یہ کہا تھا کہ انہیں ایسی آئی ٹی کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں ہے۔ سائبرآباد پولیس نے ان تین ملزموں کو گذشتہ سال 26 اکتوبر کو شہر کے قریب معین آباد کے ایک فارم ہاوز سے گرفتار کیاتھا۔