دہلی

مودی حکومت 95 دن بعد لڑکھڑا رہی ہے: ملیکارجن کھرگے

وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے انتخابات سے پہلے اپنے 100 روزہ ایجنڈہ کا زوروشور سے اعلان کیا تھا لیکن ان کی مخلوط حکومت کے 95 دن گزرنے کے بعد بھی ملک ان کی بے عملی کے خوفناک نتائج بھگت رہا ہے۔

نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے انتخابات سے پہلے اپنے 100 روزہ ایجنڈہ کا زوروشور سے اعلان کیا تھا لیکن ان کی مخلوط حکومت کے 95 دن گزرنے کے بعد بھی ملک ان کی بے عملی کے خوفناک نتائج بھگت رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا
وزیر اعظم کے دورہ ورنگل سے متعلق بی آر ایس کا اہم فیصلہ
انتخابی مہم میں مودی نے 421 مرتبہ مندر۔مسجد کا ذکر کیا : کھرگے (ویڈیو)
کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس
کانگریس کی گھر گھر گارنٹی پہل کی شروعات

کھرگے نے یہ بھی کہا کہ 95 دن پورے ہوچکے ہیں لیکن ان کی مخلوط حکومت لڑکھڑارہی ہے۔ کھرگے نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ”نریندر مودی جی‘ انتخابات سے پہلے ہی آپ نے 100 روزہ ایجنڈہ کا زوروشور سے اعلان کیا تھا۔ 95 دن پورے ہوچکے ہیں اور آپ کی مخلوط حکومت لڑکھڑارہی ہے“۔

صدر کانگریس نے کہا کہ تھوڑی سی یادیں تازہ کریں۔ آپ کی حکومت نے غریب اور متوسط طبقات کی کمر توڑنے عوام دشمن بجٹ پیش کیا۔ جموں وکشمیر میں خاص طورپر جموں میں دہشت گرد حملے ہوئے جن میں ہندوستانی فوج کے کئی بہادر جوان شہید ہوگئے۔

کھرگے نے کہا کہ 16 ماہ گزرچکے ہیں‘ منی پور جل رہا ہے اور پردھان منتری جی آپ کے پاس ریاست کی طرف دیکھنے کا بھی وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی۔ اڈانی میگا اسکام کے بے نقاب ہونے اور سیبی کی چیرپرسن کی دھاندلیوں کو اب چھپایا نہیں جاسکتا۔

صدر کانگریس نے کہا کہ چاہے نیٹ پرچہ سوالات کے افشاء کا اسکام ہو یا پھر بھگدڑ کے مناظر ہوں جن سے بڑے پیمانہ پر بے روزگاری ثابت ہوتی ہے‘ مودی حکومت نے ہر روز نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔

چاہے مہاراشٹرا میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمہ کا مسئلہ ہو‘ ایرپورٹس‘ نئی پارلیمنٹ یا ایودھیا میں بھگوان رام کے مندر سے پانی رسنے کا مسئلہ ہو‘ ایکسپریس ویز‘ پُل‘ سڑکوں‘ ٹنلس یا جو بھی چیز ہو جن کے بارے میں آپ نے بہترین تعمیر کا دعویٰ کیا تھا‘ ان سب میں نقائص ہیں۔

ریلوے کی سیکوریٹی کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ شہروں میں سیلاب آرہے ہیں اور ریاستوں کو مناسب راحت نہیں فراہم کی گئی ہے۔

عوام اور انڈیا بلاک کی جماعتوں کی وجہ سے آپ کو وقف بل کو جے پی سی سے رجوع کرنا پڑا‘ یو پی ایس سی میں یوٹرن لینا پڑا اور لیٹرل انٹری کے مسئلہ میں دستور کی مدد لینی پڑی۔ آپ کے 100 روزہ ایجنڈہ کے بارے میں کوئی نہیں جانتا لیکن 95 دن میں ملک آپ کی بے عملی کے خوفناک نتائج بھگت رہا ہے۔

a3w
a3w