حیدرآباد

رقمی تنازعہ، حیدرآباد میں ایک کروڑ کی لیمبورگینی کارکو آگ لگادی گئی (ویڈیووائرل)

وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیلے رنگ کی لیمبورگینی کار آگ کے شعلوں میں گھری ہوئی نظر آ رہی ہے۔ گاڑی کا 80 فیصد تک جل چکا ہے۔

حیدرآباد: پہاڑی شریف مامڑپلی علاقہ میں رقم کے تنازعہ کے باعث کار کو آگ لگا دی گئی۔ ذرائع کے بموجب یہ کار نیرج نامی شخص کی تھی۔ نیرج نے کہا تھا کہ کار فروحت کرنی ہے، اس کے گاہک کی ضرورت ہے۔ نیرج نے اپنے دوست احمد سے کہا تھا کہ کار فروخت کرنی ہے، کار فروخت ہونے کی اطلاع امان حیدر کو مل گئی۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

 امان نے کہا کہ کار مامڑپلی علاقہ میں فام ہاؤز پر لے آئے۔ احمد وہ کار وہاں لے گئے جہاں امان اور حمدان بھی ان کے ساتھ تھے۔ جہاں کار کو نذرآتش کردیا گیا۔ کار کی مالیت ایک کروڑ بتائی جاتی ہے۔ پہاڑی شریف پولیس مصروف تحقیقات ہے۔

دنیا بھر میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو مہنگی اور لگژری سپورٹس کاریں رکھنے اور چلانے کا شوق رکھتے ہیں۔ کچھ لوگ پانی کی طرح پیسہ خرچ کر کے خریدی گئی گاڑیوں کو اپنی جان سے بھی زیادہ اپنے پاس رکھتے ہیں لیکن جب کروڑوں کی لیمبورگینی کار دشمن کے ہاتھ لگ جائے تو کیا ہوتا ہے؟

حال ہی میں ایک شخص نے لگژری اسپورٹس کار لیمبورگینی کو ایک ہی جھٹکے میں آگ لگا دی۔ اس کی وجہ جان کر آپ بھی سر پکڑ لیں گے۔ دراصل حیدرآباد میں ایک لیمبورگینی کار کو آگ لگا دی گئی، جس کی ویڈیو اور تصاویر ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

 ویڈیو اور تصاویر میں گاڑی کو جلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آگ لگانے والے ملزم نے کار کے مالک کو کچھ رقم واجب الادا تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پرانی کاروں کی خرید و فروخت میں ملوث ایک شخص اور کچھ دوسرے لوگوں نے مبینہ طور پر ایک پرانی لیکن مہنگی لگژری اسپورٹس کار کو اس کے مالک کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے آگ لگا دی تھی۔

پولیس کے مطابق 2009 ماڈل کی کار (Lamborghini) کا مالک اس گاڑی کو فروخت کرنا چاہتا تھا جس کی قیمت ایک کروڑ روپے تک تھی اور اس نے اپنے کچھ دوستوں کو خریدار کی تلاش کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کار کو جلانے والا مرکزی ملزم پرانی گاڑیوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہے۔

13 تاریخ کو ملزم نے کار مالک کے دوست کو بلایا اور گاڑی لانے کو کہا کیونکہ کار مالک کا وہ دوست ملزم کا جاننے والا تھا۔ معلومات کے مطابق یہ واقعہ حیدرآباد کے پہاڑی شریف علاقہ میں پیش آیا۔ علاقے کے ایئرپورٹ روڈ پر گاڑی کو آگ لگا دی گئی۔

یہ واقعہ 13 اپریل کی شام حیدرآباد کے مضافات میں واقع مامڑ پلی روڈ پر پیش آیا۔ وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیلے رنگ کی لیمبورگینی کار آگ کے شعلوں میں گھری ہوئی نظر آ رہی ہے۔ کار 80 فیصد تک جل چکی ہے۔

 پولیس نے بتایا کہ 13 اپریل کی شام کو جب کار کو شہر کے مضافات میں واقع مامڑ پلی روڈ پر لایا گیا تو اس نے کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر یہ دعویٰ کرتے ہوئے اسے جلا دیا کہ کار کے مالک کے پاس رقم واجب الادا ہے۔ کار لینے والے شخص کی شکایت کی بنیاد پر، آئی پی سی سیکشن 435 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔