ایودھیا میں کئی بلین کا اراضی اسکام : اکھلیش یادو
سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے چہارشنبہ کے دن بی جے پی حکومت کو ایودھیا کی زمینیں غیر مقامی لوگوں کو فروخت کرنے کے معاملہ میں نشانہ تنقید بنایا۔

لکھنو: سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے چہارشنبہ کے دن بی جے پی حکومت کو ایودھیا کی زمینیں غیر مقامی لوگوں کو فروخت کرنے کے معاملہ میں نشانہ تنقید بنایا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ کئی بلین روپیوں کا لینڈ اسکام ہوا ہے۔ انہوں نے ان اراضی معاملتوں کی اچھی طرح تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ اکھلیش یادو نے ایکس پر انگریزی اخبار انڈین اکسپریس کی رپورٹ پوسٹ کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ایودھیا میں اراضی معاملتیں بے نقاب ہورہی ہیں۔ سچائی سامنے آرہی ہے کہ بی جے پی دور حکومت میں ایودھیا کے باہر کے لوگوں نے نفع کمانے کے لیے بڑے پیمانے پر زمینیں خریدیں اور فروخت کیں۔
بی جے پی حکومت کا گذشتہ 7 سال سے سرکل ریٹ نہ بڑھانامقامی لوگوں کے خلاف سازش ہے۔ اس کی وجہ سے کئی بلین روپیوں کا لینڈ اسکام ہوا۔سماجی وادی پارٹی صدر نے کہاکہ ایودھیا میں ”آستھا وان“ (عقیدتمند) نے نہیں بلکہ لینڈ مافیا نے زمین خریدی۔
ایودھیا اور فیض آباد میں رہنے والوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ غریبوں اور کسانوں سے کوڑیوں کے مول زمینیں خریدنا ایک طرح کا زمینیں ہتھیانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اچھی طرح تحقیقات کی جائیں اور ایودھیا میں نام نہاد ترقی کے نام پر جو دھاندلیاں ہوئیں اور جو اراضی معاملتیں ہوئیں ان کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔