دہلی

مرمو نے ساحل سمندر پر وقت گزارا، تجربہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا

صدر دروپدی مرمو نے سالانہ رتھ یاترا میں حصہ لینے کے ایک دن بعد پیر کی صبح مقدس شہر پوری کے ساحل پر کچھ وقت گزارا اور فطرت کے ساتھ قربت کا اپنا تجربہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

نئی دہلی: صدر دروپدی مرمو نے سالانہ رتھ یاترا میں حصہ لینے کے ایک دن بعد پیر کی صبح مقدس شہر پوری کے ساحل پر کچھ وقت گزارا اور فطرت کے ساتھ قربت کا اپنا تجربہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

متعلقہ خبریں
سندیش کھالی متاثرین کی صدر جمہوریہ سے ملاقات

مرمو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھاکہ”ایسے مقامات ہیں جو ہمیں زندگی کے جوہر کے قریب لاتے ہیں اور ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہم فطرت کا حصہ ہیں۔ پہاڑ، جنگل، دریا اور ساحل ہمارے باطن کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

آج جب میں ساحل سمندر پر چہل قدمی کر رہی تھی تو مجھے اردگرد کے ماحول سے گہرا تعلق محسوس ہوا – ٹھنڈی ہوا، لہروں کی گرج اور پانی کا وسیع و عریض سلسلہ۔ یہ مراقبہ میں بیٹھنے جیسا تجربہ تھا۔

انہوں نے کہاکہ "میں نے سکون کا گہرا احساس محسوس کیا، جو میں نے کل اس وقت محسوس کیا تھا جب میں نے مہا پربھو شری جگناتھ جی کے درشن کیے تھے۔ اور یہ میرا اکیلا تجربہ نہیں ہے، ہم سب اس طرح محسوس کرتے ہیں جب ہم لامحدود کا سامنا کرتے ہیں، وہ طاقت جو ہمیں برقرار رکھتی ہے اور ہماری زندگیوں کو معنی دیتی ہے۔

صدر نے کہاکہ "روزمرہ کی زندگی کی ہلچل میں ہم فطرت سے اپنا تعلق بھول جاتے ہیں۔ بنی نوع انسان کا خیال ہے کہ اس نے فطرت پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ اپنے قلیل مدتی فائدے کے لیے اس کا استحصال کر رہا ہے۔

اس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ اس موسم گرما میں ہندوستان کے کئی علاقے شدید گرمی کی لہر کی زد میں تھے۔ حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں شدید موسمی واقعات کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آنے والی دہائیوں میں صورتحال مزید سنگین ہونے کی توقع ہے۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ زمین کی سطح کا ستر فیصد حصہ سمندروں پر مشتمل ہے اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے جس سے ساحلی علاقوں کے ڈوبنے کا خطرہ ہے۔

سمندروں اور وہاں پائے جانے والے نباتات اور حیوانات کے بھرپور تنوع کو مختلف قسم کی آلودگی کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے قدرت کی گود میں رہنے والوں نے ایسی روایات برقرار رکھی ہیں جو ہمیں راستہ دکھا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگ ہواؤں اور سمندری لہروں کی زبان کو پہچانتے ہیں۔ ہمارے آباؤ اجداد کی طرح وہ سمندر کو دیوتا کے طور پر پوجتے ہیں۔

a3w
a3w