شمالی بھارت

مسلم خواتین‘ مرد ملازمین کے حامل  بیوٹی سیلون میں نہ جائیں:مفتی اسعد قاسمی

مفتی اسعد قاسمی نے اسے خواتین کے لئے حرام اور غیرقانونی قراردیا کہ وہ ایسی دکانات میں اپنا میک اَپ کرائیں۔قاسمی نے مزید مشورہ دیا کہ اس کے بجائے خواتین کو چاہئے کہ وہ ایسے سیلون کا انتخاب کریں جہاں صرف خاتون ملازمین ہوتی ہیں۔

سہارنپور: اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے ایک عالم ِ دین نے جمعہ کے روز کہا کہ مسلم خواتین کو ان بیوٹی سیلونس میں جانے سے گریز کرنا چاہئے جہاں مرد  کام کرتے ہیں۔ مفتی اسعد قاسمی نے اسے خواتین کے لئے حرام اور غیرقانونی قراردیا کہ وہ ایسی دکانات میں اپنا میک اَپ کرائیں۔

متعلقہ خبریں
یامنی جادھو نے ممبئی میں برقعے تقسیم کرنے کی مدافعت کی
شادی شدہ خاتون از خود خلع نہیں لے سکتی
عورت کا حق میراث اور اسلام
آر ایس ایس قائد کی گرفتاری پر کرناٹک ہائی کورٹ کی روک

قاسمی نے مزید مشورہ دیا کہ اس کے بجائے خواتین کو چاہئے کہ وہ ایسے سیلون کا انتخاب کریں جہاں صرف خاتون ملازمین ہوتی ہیں۔ گزشتہ ماہ کانپورکی ایک خاتون نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی کہ اس کے شوہر نے یہ پتہ چلنے پر کہ وہ اپنی بھویں بنانے گئی تھی‘ اسے سعودی عرب سے فون پر تین طلاق دے دی تھی۔

 گل صائبہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کا شوہر پرانے خیالات رکھتا ہے اور اس کی فیشن سے متعلق پسند پر اعتراضات کرتا رہتا تھا۔ اس نے بتایا کہ شوہر نے ویڈیو کال کی تھی جس کے دوران اس نے ترشی ہوئی بھویں دیکھیں۔

اس نے اس کے بارے میں سوال کیا اور خاتون کی وضاحتوں کے باوجود کہ بے ڈھنگے بالوں کی وجہ سے اس کا چہرہ اچھا نہیں لگ رہا تھا اسی لئے اس نے بھویں ترشوائی ہیں‘ وہ برہم ہوگیا اور ویڈیو کال پر ہی اسے تین طلاق دے دی۔