نیپال، فوج کے زیرکنٹرول، ملک بھر میں کرفیو
نیپالی فوج نے نظم و ضبط کی برقراری کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ اس نے چہارشنبہ کے دن ملک بھر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا جو جمعرات کی صبح تک لاگو رہے گا۔
کٹھمنڈو: نیپالی فوج نے نظم و ضبط کی برقراری کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ اس نے چہارشنبہ کے دن ملک بھر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا جو جمعرات کی صبح تک لاگو رہے گا۔
فوج نے آج ایک بیان میں کہا کہ دیکھا گیا ہے کہ تحریک کے نام پر بعض لاقانونی گروپس توڑ پھوڑ، آتشزنی اور لوٹ مار کررہے ہیں۔
سڑکوں پر نیپالی فوج کرفیو کا اعلان کرتی دیکھی گئی۔ اس نے کہا کہ لازمی خدمات جیسے ایمبولنس، فائر بریگیڈ، ہیلتھ ورکرس ٹرانسپورٹ اور کچرا اٹھانے کی گاڑیاں کرفیو سے مستثنیٰ رہیں گی۔ اسی دوران مقامی میڈیا نے خبر دی ہے کہ فوج نے جنریشن زی (Gen Z) سے ان لوگوں کی فہرست مانگی ہے جن سے بات چیت کی جائے تاکہ مستقبل کا سیاسی لائحہ عمل طئے ہوجائے۔
پی ٹی آئی کے بموجب نیپالی فوج نے آج ملک بھر میں تحدیدات اور کرفیو کا اعلان کردیا۔ دارالحکومت کٹھمنڈو اور دیگر بڑے شہر سنسان دکھائی دئے۔ سڑکوں پر فوجی گشت کررہے تھے۔ احتجاج کے نام پر لوٹ مار، آتشزنی اور توڑ پھوڑ کی روک تھام کیلئے کرفیو لگایا گیا ہے۔
نیپال آرمی ہیڈکوارٹر کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے ہمارے سپاہی تعینات کئے ہیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ غیرضروری گھر سے باہر نہ نکلیں۔ فوج نے عوام سے یہ بھی کہا کہ وہ لوٹے گئے ہتھیار اور کارتوس واپس کردیں۔ واپس نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
فوج نے شہریوں سے یہ بھی کہا کہ وہ ان نازک حالات میں فوجی وردی نہ پہنیں کیونکہ یہ غیرقانونی ہوگا۔ اسی دوران سیکورٹی فورسس نے کٹھمنڈو کے مختلف علاقوں سے 27 افراد کو گرفتار کرلیا جو لوٹ مار، آتشزنی اور توڑ پھوڑ میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔
احتجاجیوں نے پارلیمنٹ کی عمارت، صدر کے دفتر، وزیراعظم کی رہائش گاہ، سرکاری عمارتوں، سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور سینئر قائدین کے بنگلوں کو آگ لگادی تھی۔