ایشیاء

اب چین میں شادی آسان اور طلاق مشکل ہوجائے گی؟،نیا بل پیش

شادی کرنے والوں کے لیے مختلف مراعات کا بھی اعلان کیا گیا ہے جب کہ بچوں کی پیدائش کی حوصلہ افزائی کے لیے بالخصوص دوسرے بچے کے جنم پر انعامات کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

بیجنگ: چین میں شادی اور طلاق سے متعلق ’’ فیملی فرینڈلی سوسائٹی‘‘ کے نام سے ایک بل متعارف کرا دیا گیا۔  عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شادی کو آسان بنانے کے لیے پیش کیے گئے قانونی مسودے میں شادی کا اندراج مقامی رجسٹریشن سینٹر میں لازمی ہونے کی شرط کو ختم کردیا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ شادی کے لیے آمادہ ہوجائیں گے۔

متعلقہ خبریں
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
طلاق کے لئے صرف نیت کافی نہیں
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج

علاوہ ازیں شادی کرنے والوں کے لیے مختلف مراعات کا بھی اعلان کیا گیا ہے جب کہ بچوں کی پیدائش کی حوصلہ افزائی کے لیے بالخصوص دوسرے بچے کے جنم پر انعامات کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

اسی طرح طلاق کی شرح پر قابو پانے کے لیے نیا طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے۔ طلاق کے خواہش مند جوڑے کو 30 دن کا ’کولنگ پیریڈ‘ دیا جائے گا تاکہ شوہر یا بیوی میں سے اگر کوئی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہے تو ان 30 دنوں میں طلاق کی درخواست واپس لے سکتا ہے۔

اس قانونی مسودے کو منظور کرانے سے قبل عوام سے 11 ستمبر تک رائے جمع کرانے کی اپیل کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے یہ قانونی مسودہ اُس وقت سامنے آیا ہے جب مسلسل 2 سال سے چین کی آبادی بڑھنے کےبجائے کم ہو رہی ہے جب کہ پالیسی بنانے والوں نے بھی نوجوانوں پر شادی کرنے پر زور دیا ہے۔

چین میں شادی کی شرح میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ 2013 کے بعد رواں برس کو شادیوں کی تعداد کے اعتبار سے کم ترین قرار دیا جا رہا ہے۔ رواں برس اب تک 4 لاکھ 98 ہزار چینی جوڑے شادی کے بندھن میں بندھے جو گزشتہ برس کے 3 اعشایہ 43 ملین کے مقابلے میں کافی کم ہیں۔