حیدرآباد

اب حائیڈرا کو غیر مجاز انہدامی کارروائیوں سے کوئی نہیں روک سکتا، مزید اختیارات کا آرڈیننس جاری

اس آرڈیننس کے ذریعہ HYDRA کو میونسپل، ریونیو، واٹر ورکس، ایچ ایم ڈی اے اور دیگر اداروں کے اختیارات منتقل کیے گئے ہیں، جس سے ان محکموں کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

حیدرآباد: "HYDRA” کے قیام اور اس کے اختیارات میں اضافہ کے بعد یہ سوالات گردش میں ہیں کہ آیا میونسپل کارپوریشن اور دیگر ادارے اپنی طاقت اور اختیارات کھو دیں گے؟ کیا اب تعمیراتی اجازت نامہ یا انہدام کے معاملات میں میونسپلٹی کا عمل دخل ختم ہوجائے گا؟ آیا HYDRA کو تمام اختیارات دے کر حکومت ان محکموں کو اپنے بوجھ سے آزاد کرنا چاہتی ہے؟

گزشتہ روز حکومت نے HYDRA کو اختیارات دینے کیلئے ایک آرڈیننس جاری کیا، جس کے بعد یہ ادارہ ایک خودمختار اور بااختیار تنظیم کے طور پر کام کرے گا۔

 اس آرڈیننس کے ذریعہ HYDRA کو میونسپل، ریونیو، واٹر ورکس، ایچ ایم ڈی اے اور دیگر اداروں کے اختیارات منتقل کیے گئے ہیں، جس سے ان محکموں کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ لوگ یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ان اداروں کو اب بس رسمی حیثیت دی گئی ہے اور اہم فیصلے اب HYDRAA کے دائرہ اختیار میں ہوں گے۔

آرڈیننس کے مطابق HYDRA کو متعدد محکموں کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ حیدرآباد اور اس کے گردونواح میں تجاوزات کو ہٹانے، عمارات کو گرانے اور دیگر ترقیاتی کاموں کیلئے اب GHMC، ایچ ایم ڈی اے، اور دیگر محکموں کے اختیارات HYDRA کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔ HYDRA کو شہر کے اہم اداروں سے مختلف قوانین کے تحت حاصل ہونے والے اختیارات اور طاقت دی گئی ہے، جس میں بلدیاتی قوانین اور GHMC ایکٹ شامل ہیں۔

پانی کے تحفظ کی ذمہ داری اب محکمہ آبپاشی سے لے کر HYDRA کو سونپ دی گئی ہے۔ نئے آرڈیننس کے تحت بلڈنگ پرمٹ اور انہدام جیسے معاملات اب HYDRA کی منظوری سے مشروط ہوں گے۔ اس کے نتیجے میں GHMC اور دیگر مقامی ادارے عملی طور پر غیر مؤثر ہوجائیں گے۔

HYDRA کے قیام سے سرکاری ملازمین اور افسران میں بےچینی پھیل گئی ہے۔ مختلف سرکاری محکمے یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ان کی اہمیت اور اختیارات کو محدود کر دیا گیا ہے۔ بعض سینئر افسران کا کہنا ہے کہ HYDRA کے آنے سے محکموں کے درمیان ہم آہنگی متاثر ہو گی اور GHMC کی اہمیت میں نمایاں کمی واقع ہو گی۔

یہ آرڈیننس 73 اور 74ویں آئینی ترامیم کے خلاف سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ اس سے مقامی اداروں کے اختیارات کو HYDRA کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ GHMC اور دیگر مقامی ادارے بس رسمی طور پر باقی رہ جائیں گے اور عوام اب اپنے مسائل کے حل کے لیے مقامی نمائندوں کے بجائے HYDRA کے پاس جائیں گے۔

شہری اور ماہرین ان تبدیلیوں پر نظر رکھتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ آیا HYDRA کے قیام سے مقامی حکومتوں کے اختیارات میں کس حد تک کمی ہوگی اور اس کے مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔