یوروپ

جرمن شہریت حاصل کرنا اب اور بھی آسان

جرمنی میں طویل مدتی مقیم غیرملکی افراد کے لیے نئے قوانین اور ضوابط میں اہم تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں جن کا مقصد ان کے حقوق میں اضافہ اور انہیں بہتر سماجی، اقتصادی اور قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔

برلن: جرمن حکومت نے ملک کو درپیش ملازمین اور ہنر مند کاریگروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ’اپرچونیٹی کارڈ‘یا ’چانسنکارٹ‘کا اجرا شروع کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
اسرائیل غزہ پٹی میں خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے: یو این آر ڈبلیو اے

حکومت کے اس اقدام کے بعد غیر یورپی افراد کے لیے جرمنی میں قانونی طور پر رہائش اور ملازمت کرنا مزید آسان ہوسکتا ہے۔ گزشتہ روز جمعرات کو جرمن حکومت کی جانب سے جاری اصلاحات کے نفاذ کے بعد متعدد لوگ اپنی موجودہ قومیت ترک کیے بغیر جرمن شہری بن سکیں گے۔

شینگن نیوز کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں طویل مدتی مقیم غیرملکی افراد کے لیے نئے قوانین اور ضوابط میں اہم تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں جن کا مقصد ان کے حقوق میں اضافہ اور انہیں بہتر سماجی، اقتصادی اور قانونی تحفظ فراہم کرنا ہے۔

ان تبدیلیوں کا مقصد جرمنی میں مقیم غیرملکیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا اور ان کو درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قوانین میں تبدیلی کا مطلب ہے کہ شہریت کے لیے رہائش کی شرط آٹھ سال سے کم کرکے پانچ سال کردی گئی ہے جبکہ کچھ دیگر صورتوں میں یہ مدت مزید کم ہو کر تین سال ہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ کچھ لوگ تین سال کے بعد شہریت کیلئے درخواست دے سکیں گے اگر وہ روانی سے جرمن زبان بولتے ہیں۔

a3w
a3w