جموں و کشمیر

عمر عبداللہ نے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی ہار تسلیم کر لی

موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں کہا: 'میں سمجھتا ہوں کہ ناگزیر کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے میں انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں'۔

سری نگر: بھاری بھر کم لیڈ کے پیش نظر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے اپنے حریف انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کی۔

متعلقہ خبریں
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ
دستور میں اتنی آسانی سے ترمیم نہیں کی جاسکتی: عمرعبداللہ

موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ ناگزیر کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے میں انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں’۔

انہوں نے کہا: ‘میں نہیں سمجھتا ہوں کہ جیت سے ان کی جیل سے رہائی میں تیزی آئے گی اور نہ ہی شمالی کشمیر کے لوگوں کو وہ نمائندگی نصیب ہوگی جس کے وہ مستحق ہیں’۔ ان کا کہنا تھا: ‘تاہم ووٹروں نے اپنے فیصلہ سنایا ہے اور جمہوریت میں یہی سب سے اہم ہے’۔

عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور پوسٹ میں اپنے ساتھیوں میاں الطاف احمد اور آغا روح اللہ کو بھی مبارکباد پیش کی جو اپنی اپنی سیٹوں پر ووٹوں کی بھاری بھرکم تعداد سے لیڈ کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس پوسٹ میں کہا: ‘میں اپنے ساتھیوں آغا روح اللہ اور میاں الطاف صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں’۔

ان کا کہنا تھا: ‘مجھے افسوس ہے کہ میں لوک سبھا میں ان کے ساتھ شامل نہیں رہوں گا لیکن مجھے یقین محکم ہے کہ وہ دونوں جموں وکشمیر کے لوگوں کی بہترین نمائندگی کریں گے’۔