مشرق وسطیٰ

کرسمس پر حضرت عیسیٰ کی ’جائے پیدائش‘ بیت لحم میں فضا سوگوار

دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا جشن روایتی جوش و خروش سے منارہی لیکن بیت لحم میں فضا سوگوار ہے۔مسیحی برادری بیت لحم کو حضرت عیسیٰ کی جائے پیدائش قرار دیتی ہے

مقبوضہ بیت القدس: دنیا بھر میں مسیحی برادری کرسمس کا جشن روایتی جوش و خروش سے منارہی لیکن بیت لحم میں فضا سوگوار ہے۔مسیحی برادری بیت لحم کو حضرت عیسیٰ کی جائے پیدائش قرار دیتی ہے اور

متعلقہ خبریں
امریکی پارلیمنٹ کے باہر مظاہرے کے دوران 500 افراد گرفتار

ہر سال یہاں کرسمس کا بہت بڑا جشن منایا جاتا ہے جس میں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں لیکن اس سال فلسطین میں بسنے والے مسیحی بھی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ دہشت گردی پر درد اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔

بیت لحم مقبوضہ مغربی کنارے میں یروشلم کے جنوب میں واقع فلسطینی شہر ہے۔ یہاں کے رہائشی مسیحیوں میں سے اکثر کے رشتہ دار غزہ میں رہتے ہیں جن میں کئی افراد کے قریبی عزیز اسرائیلی بمباری میں مارے گئے ہیں۔

مقبوضہ بیت المقدس میں گرجا گھروں کے سربراہان نے غزہ پٹی میں اسرائیلی بمباری اور محاصرے کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیلئے کرسمس کی تقریبات سادگی سے منانے پر زور دیا ہے۔

مسیحی عقیدے کے مطابق بیت لحم میں حضرت عیسیٰ کی پیدائش ہوئی تھی اور اسی وجہ سے اسے انتہائی تعظیم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

ماضی میں یہاں کرسمس کی رونق بے مثال ہوتی تھی۔بیت لحم کی گلیاں روشنیوں اور کرسمس ٹری سے سجائی جاتی تھیں جبکہ بازاروں میں ریداروں اور سیاحوں کا رش ہوتا تھا لیکن اس بار یہاں کی سڑکیں خالی اور فضا سوگوار ہے جس کے باعث بیت لحم کی معیشت کو بھی شدید نقصان کا سامنا ہے۔