شمال مشرق

منی پور میں بی جے پی کے دفتر پر ہجوم کے حملے کے بعد فائرنگ میں ایک ہلاک، متعدد زخمی

منی پور کے دارالحکومت امپھال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر پرجمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایک بڑے ہجوم کے حملے کے بعد فائرنگ میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور خواتین سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے۔

امپھال: منی پور کے دارالحکومت امپھال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر پرجمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایک بڑے ہجوم کے حملے کے بعد فائرنگ میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور خواتین سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی مہیلا کی ریالی
منی پور میں 4 ماہ کے تشدد میں 175ہلاکتیں، 32 افراد لاپتہ
3 امریکی ریاستوں میں ہندوستانیوں کا احتجاج
منی پور میں انسانیت سوز واقعات مودی حکومت کے ماتھے پر بد نما داغ: صدر مسلم یونائٹیڈ فیڈریشن
غیر معمولی تشدد نے عوام کی زندگیوں کو تباہ کردیا: سونیا گاندھی

پولیس نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی فورسز نے مشتعل ہجوم پر قابو پانے کے لیے بھاری فائرنگ کا سہارا لیا۔ بھیڑ پر قابو پانے کے لیے آج صبح تک آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔

جمعرات کو امپھال ویسٹ اور کانگ پوکپی ضلع کے درمیان مسلح شرپسندوں کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔

طویل وقت تک فائرنگ کے بعد ایک لاش برآمد ہوئی اور دوسری بعد میں برآمد ہوئی۔

برآمد ہونے والی پہلی لاش کو یہاں مارکیٹ میں لایا گیا اور لوگوں نے شہریوں کے تحفظ میں ناکامی پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

ریاست میں سیکورٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے اور تمام بازاروں کو بند رکھنے کو کہا گیا۔

واضح رہے کہ ریاست میں 3 مئی سے انٹرنیٹ معطل ہے اور کانگ پوکپی میں ہائی وے بند ہے۔

یہ ریاست 58 دنوں سے تشدد کی آگ میں جل رہی ہے۔

اب تک 120 سے زائد افراد ہلاک اور تین ہزار سے زائد افراد بری طرح زخمی ہو چکے ہیں۔

تقریباً 50 ہزار لوگ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔