دہلی

لوک سبھا میں NEET معاملہ پر اپوزیشن کا ہنگامہ، کارروائی پیر تک ملتوی

دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ اس پر اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے کہا کہ وہ پرسکون رہیں اور ترنمول کانگریس کے رکن ایس کے نورالاسلام کے لوک سبھا رکن کے طور پر حلف لینے کی کارروائی مکمل ہونے دیں۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں جمعہ کو قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ برائے میڈیکل ایجوکیشن (این ای ای ٹی-یوجی) کے معاملے پر اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
حلقہ کاروان میں نلوں سے آلودہ پانی کی شکایت: کوثر محی الدین
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
پرینکا گاندھی کا روڈ شو، مسلم علاقوں میں مکانوں کی چھتوں سے پھول برسائے گئے

اس سے قبل صبح 11 بجے بھی اسی معاملے پر اپوزیشن ارکان کے ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

دوپہر 12 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ اس پر اسپیکر اوم برلا نے ارکان سے کہا کہ وہ پرسکون رہیں اور ترنمول کانگریس کے رکن ایس کے نورالاسلام کے لوک سبھا رکن کے طور پر حلف لینے کی کارروائی مکمل ہونے دیں۔

برلا نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی سے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے ارکان کو بتائیں کہ انہیں کب کھڑا ہونا ہے اور کب نہیں۔

مسٹر اسلام کے حلف اٹھانے کے بعد اپوزیشن ارکان نے پھر شور مچانا شروع کردیا۔ کانگریس، ترنمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ارکان ایوان کے بیچ میں آئے اور ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کردی۔

اپوزیشن ارکان کہہ رہے تھے کہ طلبہ کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ وہ نعرے لگا رہے تھے، طلباء کو انصاف دو، ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر فوری بات کی جائے۔ وہ وزیر تعلیم کی برطرفی کا بھی مطالبہ کر رہے تھے۔

برلا نے کئی بار اراکین کو پرسکون رہنے اور اپنی اپنی نشستوں پر جانے کو کہا، لیکن اپوزیشن اراکین نے ان کی بات نہیں سنی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹروں نے یہاں کے ارکان کو نعرے لگانے کے لیے منتخب نہیں کیا ہے۔ ایوان اور سڑک میں فرق ہونا چاہیے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان اسپیکر نے کچھ قانون سازی کا کام کروایا۔

اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ حکومت ہر مسئلہ پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے بعد کسی بھی مسئلے پر بات کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس طرح ہنگامہ آرائی نہ کرے۔

 اپوزیشن ایوان کی کارروائی منصوبے کے مطابق نہیں چلنے دینا چاہتی۔ یہ پارلیمانی جمہوریت کے لیے مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اراکین کو اپنے خیالات کے اظہار کے لیے کافی وقت دیا جائے گا۔ حکومت ہر چیز کا جواب دے گی۔

رجیجو کے بیان کے باوجود اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔ اس پر برلا نے کہا کہ وہ دوبارہ درخواست کرتے ہیں کہ اراکین اپنی اپنی نشستوں پر جائیں۔ ایوان کے قانون سازی کے کام کو آسانی سے چلانے میں تعاون کریں۔ لوک سبھا اسپیکر نے اپوزیشن اراکین سے کہاکہ ”آپ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث نہیں کرنا چاہتے۔

اس کے بعد بھی جب اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی تو مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

قبل ازیں جب ایوان کی کارروائی 11 بجے شروع ہوئی تو ارکان نے NEET-UG کے سوالیہ پرچہ کے لیک ہونے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ وہ ایوان میں اس مسئلہ پر فوری بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔

قبل ازیں اسپیکر نے ضروری دستاویزات ایوان میں پیش کیں۔ اس دوران اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی جاری رکھی جس پر مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

a3w
a3w